انسانی حقوق کی فلسطینی تنظیم کے تازہ انکشاف کے مطابق اسرائیلی سراغرساں ایجنسی ’’شاباک‘‘ کے افسران رام اللہ حکومت کے عقوبت خانوں میں حماس کے گرفتار کارکنوں سے تفتیش کر رہے ہیں، حماس کے ان کارکنوں کو چار روز قبل الخلیل میں اسرائیلی فوج پر حماس کے کامیاب حملے کے بعد حراست میں لیا گیا ہے۔ اسیران کے دفاع کی تنظیم ’’احرار‘‘ کی اطلاعات کے مطابق نابلس میں فلسطینی اتھارٹی کے زیر انتظام جیل ’’الجنید‘‘ میں اغوا کر کے رکھے گئے فلسطینیوں سے شاباک کے افسران کی تفتیش انتہائی خطرناک ہے جس سے رام اللہ حکومت کے سکیورٹی عملے کی بے بسی کا اظہار ہوتا ہے اور واضح ہو جاتا ہے کہ اس کا کردار صرف صہیونی بستیوں کی حمایت کرنا ہی ہے۔ تنظیم نے مغربی کنارے میں بے گناہ فلسطینی شہریوں کے خلاف شروع کی گئی ظالمانہ پکڑ دھکڑ مہم کی شدید مذمت کی۔ تنظیم نے فلسطینی قوم پر ڈھائے جانے والے مظالم روکنے کے لیے ثابت قدمی اور استقلال کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کے عقوبت خانوں کو قربان گاہیں بننے سے روکا جائے۔ تنظیم کے جاری کردہ بیان میں رام اللہ حکومت کی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے اغوا شدہ مظلوم فلسطینیوں پر کیے جانے والے تشدد کی شدید مذمت کی گئی۔ واضح رہے کہ مغربی کنارے کے ضلع الخلیل میں حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کے آپریشن میں چار اسرائیلی فوجی جہنم واصل ہوئے تھے جس کے بعد منگل سے ہفتہ کی صبح تک عباس ملیشیا مغربی کنارے سے ساڑھے چھ سو سے زائد بے گناہ فلسطینیوں کو اغوا کر چکی ہے۔