امریکی صدر براک حسین اوباما نے اسرائیلی کے تحفظ کا ایک بار پھر عہد کیا ہے. ان کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور امریکا کی بقاء ایک دوسرے سے وابستہ ہے، اسرائیل کی سلامتی اور استحکام کو آنچ نہیں پہنچنے دی جائے گی. بدھ کے روز اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو سے ون آن ون ملاقات کے بعد ایک مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ “امریکا سب پر یہ واضح کر دینا چاہتا ہے کہ اسرائیل کا امن وسلامتی اور اس کا استحکام ناگزیر ہے اور امریکا اسرائیلی سلامتی کے لیے تمام تر اقدامات کرت ا ہے گا”. براک اوباما کے بقول امریکا اور اسرائیل کو ایک جیسی دہشت گردی کا سامنا ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں واشنگٹن تل ابیب کے ساتھ ہے، اسے جس طرح کی مدد کی ضرورت پڑی فراہم کی جائے گی. ان کا اشارہ فلسطینی مزاحمت کاروں کی طرف تھا، جن کی ایک تازہ کارروائی میں مغربی کنارے میں چار یہودی ہلاک اور ایک دوسرے واقعہ میں دو زخمی ہو گئے ہیں. ایک سوال کے جواب میں براک اوباما کا کہنا تھا کہ ہماری طرف سے حماس اور نفرت پھیلانے والے دیگر تمام گروپوں کو یہ پیغام دے دیا جائے کہ ان کے بقول دہشت گردانہ کارروائیاں اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان امن بات چیت کی راہ میں رکاوٹ نہیں بن سکتیں. انہوں نے کہا کہ خطے میں اسرائیل کا استحکام تمام قوموں اور ممالک کا استحکام ہے اور اسرائیل میں بدامنی سے پورا مشرق وسطیٰ بدامنی کا شکار رہے گا. اس موقع پراسرائیلی وزیراعظم بجمن نیتن یاھو نے امریکی صدر کی جانب سے اسرائیل کی کھل کر حمایت کا شکریہ ادا کیا. انہوں نے کہا کہ براک اوباما کے خیالات ہماری خواہشات کے مطابق ہیں. ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کو شکست دینے کے لیے مذاکرات کاراستہ اختیار کر رہے ہیں اور کسی مضبوط اور ٹھوس معاہدے تک پہنچنے تک مذاکرات جاری رکھیں گے.