مقبوضہ فلسطین کے شہر”حیفا” میں اسرائیل کی ایک فوجی عدالت نے مقبوضہ فلسطین کے 1948ء کے اسرائیلی زیرقبضہ علاقوں سے تعلق رکھنے والے چار شہریوں کو مزاحمت کی حمایت کے الزام میں مختلف نوعیت کی قید کی سزاٶں کا حکم دیا ہے. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی عدالت نے بدھ کے روز زیرحراست چار فلسطینی شہریوں 21 سالہ عبداللہ خروبہ اور صہیب کبھا کو گیارہ گیار ہ سال قید کی سناٶں کا حکم دیا جبکہ قتیبہ کبھا کو 08 سال الرابع محمد کو چھ سال کی قید کی سزا کا حکم دیا. ملزمان پراسرائیلی حکام کی طرف سے مختلف نوعیت کے الزامات عائد کیے گئے ہیں. ان میں فلسطینی مجاھدین کی مدد، اسرائیل کی سلامتی کے خلاف سرگرمیاں، دوران جنگ دشمنوں سے تعاون ،جاسوسی، فوج پر حملوں کی منصوبہ بندی، غیرقانونی اسلحہ رکھنا، غیر قانونی مسلح گروہ کا قیام جیسے الزامات شامل ہیں. واضح رہے کی اسی عدالت کی جانب سے دو روز قبل ایک دوسرے فلسطینی شہری احمد کبھا کو 15 ماہ قید اور 10 ماہ کے لیے انتظامی تحویل میں رکھنے کا حکم دیا تھا. اس پر بھی اسرائیل مخالف سرگرمیوں اور مزاحمت کاروں کی حمایت کا الزام عائد کیا گیا ہے. ادھر حیفا شہر میں اسرائیل کی ایک مرکزی عدالت نے غزہ پر سنہ 2008ء کے آخر میں کیے گئے اسرائیلی حملے کے دوران فلسطینی مزاحمت کاروں کی حمایت اور ان کی مدد کے الزام میں سات دوسرے شہریوں کو بھی قید کی سزاٶں کا حکم دیا گیا ہے. دوسری جانب انسانی حقوق کی تنظیموں نے اسرائیلی عدالت کے فیصلے کو غیرمنصفانہ اور انتقامی قرار دیا ہے. فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے سرگرم تنظیم “المیزان” اور دیگر تنظیموں کی طرف سے اسرائیلی عدالت کے فیصلے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے اور عدالت سے فیصلے پر نظر ثانی کا مطالبہ کیا گیا ہے.