اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے میں سکیورٹی انتظامات سخت کرتے ہوئے علاقے میں چیک پوسٹیں قائم کرنا شروع کر دی ہیں، خاص طور پر نابلس شہر میں بڑے پیمانے پر رکاوٹیں کھڑی کی گئی ہیں۔ دوسری طرف متعدد انتہا پسند یہودی صبح سے ہی رام اللہ تا نابلس شاہراہ پر احتجاجی مارچ کر رہے ہیں۔ عینی شاہدین کے مطابق اسرائیلی فوج نے نابلس کے راستوں پر قائم چیک پوسٹوں پر اپنی سکیورٹی سخت کر دی ہے۔ نابلس داخل ہونے والی تمام فلسطینی گاڑیوں کو روکا جا رہا ہے اور تمام مسافروں کے شناختی کارڈ چیک کیے جا رہے ہیں۔ عینی شاہدین کے مطابق نابلس کی جنوب میں حوارہ چیک پوسٹ پر سخت سیکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں جس کی وجہ سے ٹریفک جام ہو چکی ہے۔ اسرائیلی فوج نے طنیب، باذان اور 17 کی چیک پوسٹیں بھی دوبارہ کھول دی ہیں۔ عینی شاہدین نے مزید بتایا کہ انتہاء پسند یہودی نابلس کے جنوبی علاقے یتسہار چوک اور زعترہ چیک پوائنٹ کے قریب بڑے پیمانے پر جمع ہو گئے۔ یہ یہودی مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں چار یہودیوں کے جہنم واصل ہونے پر احتجاج کر رہے تھے۔ عینی شاہدین کے مطابق انتہاء پسند یہودیوں کا ایک گروہ مغربی کنارے کے شمالی ضلع جنین میں’’حومیش‘‘ نامی بستی میں جمع ہو گیا اور اس نے اسرائیلی فوج کی نگرانی میں توڑ پھوڑ کی۔