اسرائیلی کنیسٹ میں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس کی رکن حنین زعبی عنقریب اردنی دارالخلافہ عمان میں فریڈم فلوٹیلا پر اسرائیلی خونریزی کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کو اپنا بیان ریکارڈ کروائیں گی، یہ کمیٹی اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کمیٹی کے دو جون کے اجلاس کے فیصلے پر بنائی گئی ہے۔ زعبی نے ذرائع ابلاغ کو بتایا ’’ میں عنقریب کمیٹی سے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو، وزیر دفاع ایہود باراک اور گابی اشکانزی کے براہ راست سانحہ میں ملوث ہونے کی تحقیق کا مطالبہ کرونگی اور یہ اپیل کروں گی کہ ان تینوں کو عالمی عدالتی انصاف کے سامنے طلب کرنے کی تجویز دینے میں کسی طرح کا تردد نہ کیا جائے۔ میں کمیٹی سے یہ مطالبہ بھی کروں گی کہ وہ اپنی تحقیقات کا دائرہ عالمی قوانین کی کھلی توہین کرنے والے غزہ کے محاصرے تک بڑھائے، اور اس محاصرے کے ذریعے جنگی اور انسانی حقوق کے جرائم کے مرتکب اسرائیل کو عالمی ٹریبونل کے سامنے لائے۔ زعبی نے امدادی قافلے میں شریک تمام رضا کاروں اور قربانی دینے والوں کے خاندانوں اور تمام منصفانہ قوتوں کی نمائندگی کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ کمیٹی حقائق کی پڑتال کے دوران پوری بہادری اور ایمانداری کا ثبوت دے گی، اور اس ضمن میں حقائق کو چھپانے کے لیے اسرائیلی دباؤ پر مشتمل کارروائیوں سے بالکل متاثر نہیں ہوگی۔ زعبی اور داخلی سیکیورٹی کے وزیر نے کمیٹی سے شیخ رائد صلاح کا بیان لینے کی استدعا بھی کی، انہوں نے اسرائیلی سیکیورٹی ایجنسی شاباک سے شیخ کے مرتب کردہ نوٹس منظر عام پر لانے کا مطالبہ بھی کیا، یہ وہ نوٹس ہیں جن میں شیخ نے جہاز میں سوار ہونے کے پہلے لمحے سے آخر تک کے واقعات کی لمحہ بہ لمحہ روداد قلم بند کی ہے۔ انہوں نے غزہ کی پٹی کے باسیوں کے لیے انسانی ضروریات لے کر جانے والے امدادی قافلے ’’فریڈم فلوٹیلا‘‘ پر قتل عام اور اس کے نتیجے میں عالمی قوانین اور انسانی حقوق کے قوانین کے کھلی خلاف ورزی کی تحقیق کے مطالبے کا فیصلہ بھی کیا۔ جس دن زعبی عالمی تحقیقاتی کمیٹی کے روبرہ اپنا بیان دیں گی اسی روز ہائی فالو اپ کمیٹی کے سربراہ محمد زیدان اور فری غزہ تنظیم کے لبنی مصاروہ بھی کیمٹی کو اپنا بیان ریکارڈ کروائیں گے۔ واضح رہے کہ کمیٹی اپنا کام 31 اگست کو شروع کرے گی اور تمام شہادتیں 4 ستمبر تک اکٹھی کر لے گی، کمیٹی میں قانون بین الاقوام کے ماہرین پر مشتمل ہے۔