اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ اگلے ماہ میں عبرانی سال کے آغاز کے ساتھ یہوی عید کی تقریبات کے سلسلہ میں الخلیل شہر میں موجود مقدس مقام حرم ابراھیمی کو مسلمانوں کے لیے مکمل طور پر بند کر دیا جائے گا، یہ پابندی دس روز تک جاری رہے گی جبکہ اس دوران یہودی آباد کاروں کو مذہبی تقریبات کے سلسلہ میں حرم ابراھیمی میں داخلے کی اجازت ہوگی. خیال رہے کہ مغربی کنارے میں حرم ابراھیمی کو مسلمانوں اور یہودیوں دونوں کے نزدیک مقدس مقام کا درجہ حاصل ہے اور اس کے ایک حصے میں مسلمانوں جبکہ دوسرے میں یہودیوں کو عبادت کے لیے داخلے کی اجازت ہے. یہودی فوج کی جانب سے جاری ایک تازہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اگلے ماہ 18 ستمبر سے عبرانی سال کےآغاز کے ساتھ “یوم الغفران” عید کی دس روزہ تقریبات شروع ہو رہی ہیں. اس دوران حرم ابراھیمی میں صرف یہودیوں کو داخلے کی اجازت ہو گی، جبکہ کسی فلسطینی کو اس دوران حرم میں آنے کی اجازت نہیں دی جائے گی. ادھر دوسری جانب مرکز اطلاعات فلسطین کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق قابض صیہونی فوج نے آج ہی سے فلسطینی شہریوں کے حرم ابراھیمی میں داخلے اور اس سلسلے میں تفتیش کا عمل سخت کر دیا ہے. یہودی عید کی تقریبات کے دوران صرف مخصوص افراد کو نماز عشاء اور نمازفجر کی اجازت ہو گی اور انہیں بھی صرف ایک دروازے سے داخل ہونے اور نکلنے کی سہولت ہوگی. مسجد میں آنے والوں کو انفرادی تلاشی کے ساتھ ساتھ الیکٹرونک چیک پوائنٹ سے گذرنا پڑے گا.