مغربی کنارے کے ضلع نابلس کے مشرقی علاقے میں واقع حضرت یوسف علیہ السلام کی قبر مبارک کے اطراف فلسطینی شہریوں اور اسرائیلی فوجیوں کے ہمراہ انتہاء پسند یہودیوں میں زبردست جھڑپیں موصول ہوئی ہیں، قبر مبارک پر یہودیوں کی جانب سے مذہبی عبادات کی ادائیگی کی کوشش جھڑپوں کی وجہ بنی۔ عینی شاہدین کے مطابق اسرائیلی فوجیوں نے درجنوں گاڑیوں کے ہمراہ شہر پر حملہ کر دیا اور علاقے کو بڑی تعداد میں انتہاء پسند یہودیوں کی آمد کے لیے محفوظ بنانے کے اقدامات کرنا شروع کر دیا، ان یہودیوں کی علاقے میں آمد کا مقصد اپنی مذہبی عبادات کی ادائیگیاں ہیں۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے علاقے میں آنے والے راستوں کی بندش اور سڑکوں پر ٹائر جلانے پر فلسطینی نوجوانوں نے اسرائیلی فوج کے خلاف مزاحمت شروع کر دی، دوسری جانب اسرائیلی فوج جیسے ہی علاقے میں داخل ہوئی قبر مبارک کی حفاظت کرنے والے عباس ملیشیا کے اہلکاروں نے فوراً علاقہ چھوڑ دیا۔ واضح رہے کہ عباس ملیشیا شہریوں کو قبر مبارک کے قریب جانے سے روکتی رہتی ہے اسی طرح صحافیوں کو اس بابرکت مقام کی تصاویر بھی نہیں لینے دی جاتیں، یاد رہے کہ صہیونی فوج کے ساتھ ہونے والے معاہدے کے تحت عباس ملیشیا شہریوں کو قبر مبارک کی زیارت سے روک رہی ہے۔