اسلامی جہاد نے انسانی حقوق کمیشن میں فلسطینی صدر محمود عباس کی جانب سے گولڈ سٹون رپورٹ پر ووٹنگ رکوائے جانے کو فلسطینی تاریخ کا سیاہ ترین دن قرار دیا ہے – اسلامی جہاد کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل زیاد نخالہ نے کہا کہ فلسطینی انتظامیہ ، بعض عرب ممالک اور امریکی گٹھ جوڑ سے گولڈسٹون رپورٹ پر بحث کو ملتوی کیا گیا ہے- زیاد نخالہ نے تہران میں اسلامی میڈیا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی مزاحمت پہلے سے زیادہ طاقتور ہوگئی ہے- غزہ جنگ نے مزاحمت کو کندن بنا دیا ہے – اسرائیل نے فلسطینیوں کے خلاف مہلک ہتھیار استعمال کئے – اسرائیلی فوج نے فلسطینی مزاحمت کاروں کو زیر کرنے کے لیے اپنی پوری طاقت استعمال کی – فلسطینی مزاحمت کاروں نے 23 روز تک اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ کیا- وہ جنگ کے بعد مزید تجربہ کار ہوگئے ہیں- زیاد نخالہ نے کہا کہ بعض عالمی اور علاقائی طاقتیں فلسطینیوں سے ان کے حقوق چھیننے کے لیے کوشاں ہیں – امریکا اسرائیل کے لیے مارکیٹنگ کر رہا ہے- وہ عرب ممالک پر اسرائیل سے تعلقات قائم کرنے کے لیے دباو ڈال رہا ہے- زیادہ نخالہ نے عرب میڈیا پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ تیل کی قیمت، کمپنیوں کے حصص ، نام نہاد انتہا پسندی کی مہم ،مذاکراتی ہیر پھیر ،بالخصوص فلسطینی مذاکرات ،مزاحمت کی اہمیت میں کمی اور اس کو بے فائدہ ہونے کی باتیں کرتے ہیں – ارض فلسطین کے لیے شہید ہونے والوں کو بھلایا جا رہا ہے گویا انہوں نے ارض فلسطین کے لیےجان دے کر غلطی کی ہے- میڈیا کے نزدیک مزاحمت کا مطلب چند جماعتیں جنہیں عوام کی حمایت حاصل نہیں ہے- جو اپنی مرضی سے لڑائی میں مصروف ہیں اور وہ لوگوں کو بلاوجہ موت کے منہ میں دھکیل رہی ہیں- اسلامی جہاد کے رہنما نے واضح کیا کہ تمام سازشوں کے باوجود فلسطینی عوام اسرائیل کے خلاف مزاحمت جاری رکھیں گے – فلسطینی حقوق سے کبھی دستبردار نہیں ہوا جائے گا- مزاحمت پہلے سے زیادہ مضبوط ہوئی ہے –