مصر نے اسرائیل کو فروخت کردہ قدرتی گیس کی دوبارہ خریداری کا فیصلہ کیا ہے. قاہرہ وزارت پٹرولیم اسرائیل سے ایک اعشاریہ چار ارب مکعب میٹر گیس اسرائیل سے خریدے گا. مصر کے کثیرالاشاعتی عربی اخبار” پیپلز” نے حکومتی ترجمان کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ گیس کی قلت کے باعث قاہرہ میں بجلی پیدا کرنے والے کئی ٹربائن بند ہیں، بجلی کی بڑھتی ہوئی ضروریات کے پیش نظرانہیں دوبارہ چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جن کے لیے اضافی گیس درکار ہے. قدرتی گیس پر بجلی پیدا کرنے والے یہ پاو اسٹیشن اسرائیل سے گیس خرید کر چلائے جائیں گے. رپورٹ کے مطابق مصر میں گیس کی قلت کے باعث جہاں ملک کے کئی علاقوں میں گیس کی فراہمی کم کی گئی ہے وہیں گیس درآمد کرنے والے کمپنیوں کو بھی خسارے کا سامنا ہے. مقامی ذرائع سے مرکز اطلاعات فلسطین کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق مصر کو اسرائیل سے گیس کی خریداری بہت مہنگی پڑے گی. ذرائع کا کہنا ہے کہ مصر ایک سال کی کل اسرائیل کو فروخت کردہ گیس کا نصف 14 کروڑ ڈالر میں خریدے گا جبکہ اسرائیل نے یہی مقدار صرف دو کروڑ ڈالر میں قاہرہ سے خریدی ہے. اس طرح اسرائیل کو گیس کے عالمی نرخوں کے مطابق 12 کروڑ روپے کا منافع حاصل ہو گا. مصری وزارت پٹرولیم کی جانب سے ایک ہفتے کے دوران اسرائیل سے گیس کی خریداری کی درخواست دی جا سکتی ہے تاہم اسرائیل کی طرف سے مطلوبہ مقدار میں گیس کی فراہمی سے انکار یا قیمت میں مزید اضافے کا مطالبہ بھی کیا جا سکتا ہے. قبل ازیں مصری وزیر پٹرولیم سامح فہمی نے ایک نیوز کانفرنس میں بتایا تھا کہ گھریلو اور صنعتی استعمال کے لیے گیس کی مزید خریداری پرغور کیا جا رہا ہے. ان کی حکومت آئندہ سال جنوری میں کسی پڑوسی ملک سے گیس کی خریداری کا کوئی معاہدہ کر سکتی ہے.