مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کے زیرانتظام “سول مینجمنٹ” نے گذشتہ برس سے زیر تعمیر دو مسجدوں کو شہید کا حکم دیا ہے۔ مساجد شہید کرنے کی وجہ ان کی بغیر پیشگی اجازت تعمیر بتائی جاتی ہے۔ کثیر الاشاعت عبرانی اخبار “ہارٹز” کے مطابق پہلی مسجد مغربی کنارے کے شمالی گاوں بورین میں واقع ہے جبکہ دوسری مسجد رام اللہ میں الجلزون میں واقع ہے۔ دونوں مساجد کی تعمیر جاری تھی کہ اسرائیلی فوج نے انہیں شہید کرنے کا پروانہ جاری کر دیا۔ غیر قانونی فلسطینی تعمیرات کا ٹریک ریکارڈ رکھنے والی “رغابیم: نامی انجمن نے عدالت میں اس مساجد کو غیر قانونی تعمیرات قرار دیکر شہید کرنے کی درخواست کی تھی۔ اسرائیلی پارلیمنٹ میں عرب رکن ڈاکٹر عفو اغباریہ نے زیر تعمیر مساجد کے انہدام کے حکم کو صہیونی قیادت کا واضح جرم قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کے دوران اس قسم کے فیصلے مسلمانوں کے جذبات مجروح کرنے کا باعث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صحرائے نقب اور فلسطینی اتھارٹی کے زیر نگین علاقوں میں انسانی اور دینی جذبات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے شہریوں کے مکانات کی مسماری اس شہر کے تقدس کو پامال کرنے کے مترادف ہے۔