طے شدہ پروگرام کے مطابق اتوار کے روز طرابلس سے غزہ کے لیے روانہ ہونے والے بحری امدادی جہاز ’’مریم‘‘ کی روانگی میں غیر معینہ مدت تک تاخیر کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ منتظمین کے مطابق تاخیر کا سبب کسی علاقائی بندرگار پر جہاز کی لنگر اندازی کی اجازت کا حصول ہے۔ اسرائیل کی جانب سے غزہ کا چار سالہ محاصرہ توڑنے کی ’’سفری تنظیم‘‘ کے ذمہ دار سمر الحاج نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ’’ سفر منسوخ نہیں ہوا بلکہ غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کیا گیا ہے‘‘ اس موقع پر انہوں نے معاشرتی اور انسانی خدمات کے لیے تنظیم مریم کے قیام کا اعلان بھی کیا انہوں نے کہا کہ یہ تنظیم اپنے دفاتر کے ذریعے لبنان میں کام کرے گی اور اس کا دائرہ کار صرف فلسطینی نہیں بلکہ دنیا میں کسی بھی جگہ کے ضرورت مند لوگ ہونگے۔ بحری جہاز کے منتظمین اور لبنان کے وزیر ٹرانسپورٹ غازی عریضی نے کہا کہ پچھلے کچھ گھنٹوں میں قبرص نے ’’مریم‘‘ کو اپنی بندرگاہ پر لنگر انداز ہونے یا اپنے اپنی سمندری حدود سے گزرنے کی اجازت دینے سے انکار کردیا ہے۔ سمر الحاج نے لبنانی حکام سے ’’مریم‘‘ کو اپنی سمندری حدود سے گزرنے کی اجازت نہ دینے والے ممالک سے ویسا ہی سلوک کرنے کی اپیل کی، اس موقع پر تنظیم ’’آزاد فلسطین‘‘ جو اس سفر کی تنظیم میں بھی شامل ہے، کے سربراہ یاسر قشلق نے کہا کہ اس جہاز کے استقبال کے لیے یونان سے رابطہ کیا گیا ہے مگر تاحال وہاں سے کوئی جواب نہیں آیا۔