اسرائیلی فوجیوں نے ترکی کےغیر حکومتی ادارے”انسانی حقوق حریت” کے ملکیتی فریڈم فلوٹیلا سے کمپیوٹر اور دوسرا قیمتی سامان چوری کر لیا ہے۔ یہ جہاز محصورین غزہ کے لئے امداد اور سیکڑوں بین الاقوامی رضاکاروں کو لیکر غزہ جا رہا تھا کہ 31 مئی کو اسرائیلی کمانڈوز نے اسے کھلے سمندر میں گھیر کر حملہ کر دیا۔ حملے میں نو ترک رضاکار شہید ہوئے۔ جہاز کو اسرائیلی بحریہ نے زبردستی اشدود کی بندرگاہ پر پہنچایا۔ اسرائیلی ملٹری پولیس کے حوالے سے میڈیا ذرائع نے بتایا ہے کہ تفتیش کاراس بات کی تصدیق کر رہے ہیں کہ آیا ایک فوجی کی جانب سے اپنے تین ساتھیوں کو فروخت کئے گئے کمپیوٹرز فریڈم فلوٹیلا سے چوری کئے گئے تھے۔ معاملے کی تحقیق کرنے والے ایک اعلی افسر نے بتایا کہ ملٹری پولیس کا شک درست ہو سکتا ہے، ہم نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ بہ قول اعلی تفتیش کار اپنی وردی کے بے توقیری کرنے والے فوجیوں کے لئے ہماری تفتیش انتہائی منفی ہو سکتی ہے۔ اسرائیلی ریڈیو کا کہنا ہے کہ اس تفتیش کا نتیجہ ملک کے لئے بدنامی کا باعث ہو سکتا ہے۔ صہیونی ریاست کو پہلے ہی فلوٹیلا پر حملے کی وجہ سے بین الاقوامی تنقید کا سامنا ہے۔ فلوٹیلا سے چوری شدہ کمپیوٹر فروخت کرنے والے مشتبہ فوجی گذشتہ پیر کو گرفتار کیا گیا تھا۔ اس کے ساتھ کمپیوٹر خریدے والے تین فوجیوں کو بھی حراست میں لے لیا گیا تھا۔ ملٹری پولیس کا کہنا ہے کہ حراست میں لئے جانے والے فوجیوں کے پاس سے موبائل فون سمیت بہت سا دوسرا مال مسروقہ بھی ان کے قبضے سے برآمد ہوا ہے۔