فلسطینی قومی اور اسلامی جماعتوں نے اسرائیلی فوج کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد اقصی کے قریب واقع تاریخی مقدس قبرستان مامن اللہ کی بے حرمتی اور قبریں اکھاڑنے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں القدس کے سیکڑوں فلسطینیوں نے شرکت کی۔ واضح رہے کہ مامن اللہ قبرستان القدس کا قدیم ترین اور انتہائی مقدس مقام شمار کیا جاتا ہے جس میں متعدد انبیاء کرام کی قبریں موجود ہیں۔ ذرائع کے مطابق فلسطینیوں کے احتجاجی مظاہرے کو کچلنے کے لیے اسرائیلی فوج نے مظاہرین کا محاصرہ کر لیا، اس موقے پر مظاہرین نے اسرائیلی فوج کے خلاف شدید نعرے بازی کی، مظاہرین نے صہیونی حکام کے خلاف نعروں پر مشتمل بینرز بھی اٹھا رکھے تھے۔ دوسری جانب الاقصی فاؤنڈیشن برائے وقف و آثار قدیمہ نے بدھ کے روز قبرستان پر اپنی ایک رپورٹ شائع کی ہے جس کے مطابق اسرائیلی فوج نے قبرستان میں موجود قبروں کے ایسی شدید بے حرمتی کی ہے جس کی اجازت کوئی آسمانی مذہب، کوئی عالمی یا ملکی قانون نہیں دیتا، قبرستان پر حملہ کر کے اسرائیل نے اپنے اندوہناک جرائم کی فہرست میں ایک اور اضافہ کیا ہے۔ فاؤنڈیشن نے اسرائیلی جارحیت کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ہمارا حق ہے کہ ہم قبرستان کے متولی کےساتھ مل کر تمام اکھاڑی گئی قبروں کو دوبارہ بحال کریں، انہوں نے کہا ہم عوامی اور عدالتی راستوں سے اس قبرستان کی حفاظت اور بحالی کے لیے اس وقت تک کام کرتے رہیں گے جب تک قبرستان کو اس کی ضرورت رہے گی۔