گزشتہ روز ’’ایڈن ابرجیل‘‘ نامی اسرائیلی خاتون فوجی نے فلسطینی قیدیوں کی تضحیک پر مبنی تصاویر مشہور سماجی ویب سائٹ ’’فیس بک‘‘ پر شائع کی تھی ان تصاویر میں خاتون فوجی ہاتھ بندھے ہوئے ان قیدیوں کی تکالیف پر قہقہے لگا رہی ہے۔ اب ہووریم شتیکا نامی اس تنظیم نے بھی ایسی ہی تصاویر شائع کی ہیں جن میں فلسطینیوں کی آنکھوں پر پٹیاں ہیں اور ان کے ہاتھ بھی بندھے ہوئے ہیں اور ساتھ ہی اسرائیلی فوجی ان شہداء یا قیدی فلسطینیوں کے ساتھ موجود ہیں، تنظیم کا کہنا ہے کہ تصاویر شائع کرنے کا یہ طریقہ کار انفرادی کے بجائے وسیع پیمانے پر ہونا چاہیے۔ تنظیم نے یہ تصاویر شائع کر کے اسرائیلی فوج کے خلاف ایک مہم شروع کر دی ہے کیونکہ اسرائیلی فوج اس طرح کی تصاویر کے اظہار کو مسترد کرتی ہے، اسرائیلی فوج کے ترجمان بنیاھو نے اس طریقہ کار کی مکمل طور پر نفی کردی ہے۔ تاہم تنظیم کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجی پہلے بھی اس طرح کی تصاویر منظر عام پر لاچکے ہیں، تنظیم نے کہا کہ ابرجیل کی جانب سے فلسطینیوں کی تضحیک پر مبنی تصاویر کے بعد ان تصاویر کی اشاعت کا مقصد یہ بتانا ہے کہ اسرائیلی فوج میں یہ طریقہ کار عام ہوچکا ہے اور ایسی ہزاروں تصاویر ہیں جنہیں منظر عام پر لایا جا سکتا ہے۔ تنظیم کی جانب سے شائع کردہ تصاویر میں سرحدی گارڈز اور فوجی اہلکار فلسطینی محبوس قیدیوں کے ساتھ کھڑے ہو کر ہنس رہے ہیں۔