قابض اسرائیلی فوج نے منگل اور بدھ کی درمیانی شب غزہ کے مختلف اضلاع میں رات گئے کئی مقامات پر پانچ فضائی حملے کیے ہیں جن میں ابتدائی طورپر کم ازم پانچ افراد کے زخمی ہونے کی طلاعات ہیں، تاہم زخمیوں کی تعداد میں اضافے کا اندیشہ ہے.
مرکز اطلاعات فلسطین کے نامہ نگاروں کے مطابق قابض فوج نے غزہ کے مشرقی ضلع رفح میں رات گئے ایک فضائی حملہ زیرزمین سرنگ پر کیا گیا جس میں سرنگ کو نقصان پہنچا ہے، جبکہ دو دیگرحملے غزہ کے جنوب میں الزیتون میں کیے گیے تاہم گولے خالی زمینوں میں گرے. ایک تیسرا حملہ غزہ کے وسطیٰی ضلع خان یونس میں کیا گیا جہاں ایک آٹے کی فیکٹری کو نشانہ بنایا گیا ہے. اس حملے میں افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے.
دوسری جانب فلسطینی محکمہ صحت کے ایمرجنسی سروس کے ڈائریکٹر معاویہ حسنین نے مرکز اطلاعات فلسطین کو بتایا کہ حملوں میں دو زخمی افراد کو اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے جنہیں درمیانے درجے کے زخم آئے ہیں. انہوںنے کہا کہ یہ حملے ایف سولہ طیاروں کے ذریعے کیے گئے،گولوںسے متعدد مکانات کو بھی نقصان پہنچا ہے.
خیال رہے کہ رمضان المبارک میں اسرائیلی فوج کا غزہ پر رات کے وقت یہ پہلا حملہ ہے. اس سے قبل اسرائیلی حکومت دھمکی دے چکی ہے کہ رمضان المبارک میں بھی غزہ پر مزاحمت کاروں کے ٹھکانوں پر بمباری جاری رہے گی.
ذرائع کے مطابق اسرائیلی طیاروں کی مسلسل بمباری سے فلسطینی شہریوں میں خوف و ہراس پایا جا رہا ہے.