بیت المقدس کی تعمیرو مرمت کے ذمہ دار ادارے”اقصیٰ فاٶنڈیشن و ٹرسٹ” نے بتایا ہے کہ اسرائیلی حکام نے القدس میں مسلمانوں کے سب سے بڑے اور تاریخی قبرستان”مامن اللہ” کی ایک ہفتےمیں تیسری مرتبہ بے حرمتی کرتےہوئے 200 قبروں کو اکھیڑ دیا ہے جبکہ دسیوں دیگرقبروں کو مسمار کر کے ان کی جگہ تعمیرات شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے. خیال رہے مامن اللہ فلسطین میں پوری اسلامی دنیا کا سب سے بڑا اور قدیم قبرستان ہے. اس کی تاریخی اہمیت اس لیے بھی اہم ہے بیت المقدس فتح کرنے والے کئی صحابہ کرام کی آخری آرام گاہیں بھی اس قبرستان میں ہیں. اقصیٰ فاٶنڈیشن کے ایک وفد نے گذشتہ روز قبرستان کا دورہ کیا تو انہیں معلوم ہوا کہ اسرائیل نے پیر اور منگل کی درمیانی شب مزید کئی قبروں کو بلڈوز کیا ہے. جبکہ ان کے بلڈوزر وہیں موجود ہیں جو قبرستان کو مکمل طور ہموار کر کےاس کی جگہ عمارتیں تعمیر کرنے کے لیے کھڑے کیے گیے ہیں. اقصیٰ فاٶنڈیشن کے وفد نےبتایا کہ اسرائیلی حکام نے قبرستان کی مسماری کی کارروائی رات ساڑھے بارہ بجے کے بعد کی تا کہ فلسطینیوں کو اس کا عمل نہ ہو اور وہ احتجاج نہ کر سکیں. اس دوران اسرائیلی فوج کئی ڈیمپروں اور بلڈوزروں کے ہمراہ قبرستان کے جنوب مغربی سمت سے اندر داخل ہوئی اور قبرستان کی مغربی سمت تقریبا 200 قبروں کو مسمار کر دیا . قبروں کا ملبہ اٹھا کر ٹرکوں اور ٹرالوں کے ذریعے نشیبی علاقوں میں ڈالا گیا ہے. اقصی فاٶنڈیشن کو جیسے ہی قبرستان میں اسرائیلی حکام کی مسجد اقصیٰ میں کارروائی کا علم ہوا تواس نے ذرائع ابلاغ کو اس کی اطلاع دی. اطلاع ملتے ہی صحافیوں اور میڈیا کے نمائندوں کی بڑی تعداد قبرستان میں جمع ہو گئی. اس موقع پر شہریوں کی بھی بڑی تعداد نے قبرستان کی مسمار شدہ قبروں کا جائزہ لیا. صحافیوں اور شہریوں کو قبرستان میں جمع ہوتا دیکھ کر صہیونی پولیس کی بڑی تعداد موقع پرآ گئی اور شہریوں کو تشدد کر کے وہاں سے ہٹا دیا جبکہ ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو مسمار قبرستان کی تصاویر اتارنے سے روک دیا.میڈیا کے نمائندوں نے اسرائیلی پولیس کے دباٶ میں آنے سے انکار کر دیا اور مختلف زاویوں سے تصاویر اتارنے کا سلسلہ جاری رکھا. اس دوران ایک بلڈروز کے آپریٹر نے صحافیوں پر بلڈوزر چڑھانے کی بھی دھمکی دی. اقصیٰ فاٶنڈیشن کے مطابق قابض فوج نے گذشتہ منگل کے روز قبرستان کے ایک حصے کو مسمار کر کے تقریبا 150 قبریں اکھیڑ دی تھیں، جس پرایک ہفتہ قبل اکھیڑی گئی قبروں کی تعداد 350 تھی جبکہ پیر اور منگل کی درمیانی شب مزید 200 قبریں اکھیڑ دی گئی ہیں جس کے بعد اکھیڑی گئی قبروں کی کل تعداد 550 تک جا پہنچی ہے.