اسرائیلی حکام نے فلسطینی مسلمانوں کے حق میں ایک اور انتہاء پسندانہ فیصلہ کرتے ہوئے ماہ رمضان میں مغربی کنارے کے پچاس سال سے کم عمر شہریوں کو مسجد اقصی میں داخل ہونے سے روکنے کا فیصلہ کیا ہے اور القدس آنے والوں کے لیے خصوصی اجازت نامہ پیش کرنا ضروری قرار دے دیا گیا ہے۔ فلسطینی ذرائع کے مطابق اسرائیلی حکام نے پچاس سال سے کم عمر کسی بھی فلسطینی کے لیے مسجد میں داخل ہونے کے لیے خصوصی اجازت نامہ ضروری قرار دیا ہے جبکہ عورتوں کے لیے مسجد میں داخل ہونے کی عمر پینتالیس سال رکھی گئی ہے۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ اس فیصلے کے مطابق اسرائیلی قابض فوج عید تک فلسطینیوں کو مسجد داخل ہونے سے روکتی رہے گی۔ واضح رہے کہ فلسطینیوں کی جانب سے کس بھی مزاحمتی کارروائی سے خوفزدہ ہو کر اسرائیلی فوج ہر سال رمضان میں مقبوضہ بیت المقدس میں پھیل جاتی ہے جبکہ اسرائیلی پولیس اہلکار اور سرحدی سکیورٹی گارڈز بھی فوج کی قوت میں اضافے کے لیے علاقے میں موجود ہوتے ہیں۔