فلسطین کی وزارت صحت نے پاور اسٹیشن کی بندش کے بعد طویل عرصے تک بجلی کی بندش کے سبب انسانی تباہی اور ابتر صورتحال سے خبردار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کے ہسپتالوں میں فلٹرز اور آئل کی کمی ہے۔ سی ٹی سکین اور ڈائلاسز کی مشینیں ناکارہ ہو چکی ہیں، بجلی کے بڑے یو پی ایس بھی موجود نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یو پی ایس کی پوری قیمت ادا کرنے کے باوجود اسرائیل ان کے غزہ داخلے کی اجازت نہیں دے رہا۔ وزیر صحت ڈاکٹر باسم نعیم نے غزہ کے وسطی شہر دیر بلح میں بچوں کے ایک ہسپتال کے افتتاح کے موقع پر کہا کہ بجلی کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے، پارٹی کی سطح پر بہت سے پالیسی فیصلے کیے جا رہے ہیں جن میں اہل غزہ پر دباؤ بڑھایا جا رہا ہے تاکہ ان کی مشکلات کو استعمال کر کے سفید پرچم کو بلند کر دیا جائے اہل غزہ کو اسماعیل ھینہ کی حکومت کے اقدامات پر ان کا ساتھ دینے کی قیمت کے طور پر اس بحران کی طرف دھکیلا جا رہا ہے۔ وزیرصحت باسم نعیم نے مغربی کنارے کی فلسطینی غیر آئینی حکومت کے حکام پر غزہ کے واحد پاور اسٹیشن کے لیے ایندھن کی فراہمی کے لیے مالیاتی وسائل روکنے کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ ابومازن کی حکومت بجلی کے اس شدید ترین بحران کے خاتمے کے لیے سنجیدہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کی بندش سے ہونے والی مسائل کو سیاسی انتقام سے دور رکھنا چاہیے اور ساری فلسطینی قوم کے لیے بجلی کی بلاتعطل فراہمی ضروری ہے۔ انہوں نے تمام علاقائی اور بین الاقوامی تنظیموں سے ہسپتالوں میں موجود ہزاروں مریضوں کی زندگیاں بچانے کے لیے ایندھن کی کمی کے پیدا ہونے والے اس بحران میں مداخلت کی اپیل کی انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کے لیے مدد نہ آنے کی وجہ سے بڑے پیمانے پر انسانی جانوں کے ضیاع کا خدشہ ہے۔