اسرائیل کی صہیونی حکومت نے 1948ء میں قبضہ کیے گئے فلسطینی لد شہر میں عرب اور صہیونی کالونی کو جدا کرنے والی نسلی دیوار، جس کی تعمیر عدالتی احکامات کے سبب روک دی گئی تھی، کی تعمیر دوبارہ شروع کر دی ہے۔ مقامی ذرائع کے مطابق یہ دیوار شنیر اور موشاو ’’نیر تسفی‘‘ کے مابین تعمیر کی جا رہی ہے۔ کچھ سال قبل اسرائیلی مرکزی عدالت نے اس دیوار کو غیر قانونی قرار دے دیا تھا۔ ذرائع کے مطابق سابقہ اسرائیلی وزیراعظم نے 2002ء میں شہر کے اپنے دورے کے موقع پر اس دیوار کی تعمیر کا اعلان کیا تھا۔ اس دیوار کی وجہ سے شہر سے بائی پاس جانے والے مسافروں کو شدید تنگی کی سامنا کرنا ہو گا اور ان کی مسافت میں 10 کلومیٹر کا اضافہ ہو جائے گا، دیوار کی تعمیر کے احکامات یہودی آبادی موشاف ’’نیرزوی‘‘کے رہائشیوں کی درخواست جاری کیے گئے تھے۔ تاہم شہر میں بسنے والے فلسطینیوں کی جانب سے دائر دراخواست کی وجہ سے اس نسلی امتیاز پر مبنی دیوار کی تعمیر رکوا دی گئی مگر صہیونی عدالت نے اس دیوار کی تعمیر کے دوبارہ آغاز کا حکم سنا دیا ہے جس سے شہر میں بسنے والے فلسطینیوں کے دوبارہ شدید بے چینی پھیل گئی ہے۔