ایک اخباری رپورٹ کے مطابق پچھلے جمعہ کو بیت حانون کے مشرق میں 80سالہ بزرگ فلسطینی فواد مطراپنے آبائی گاؤں یبنامیں داخل ہونے کی کوشش کرتے ہوئے اسرائیلی گولیوں کا نشانہ بنا ،جس گاؤں سے انہیں اور ان کے خاندان کو62 سال پہلے نکالا گیا تھا۔
مرحوم کی بیوہ کا کہنا ہے کہ وہ اکثر کہا کرتا تھا کہ وہ اپنے آ بائی گاؤں جانا چاہتا ہے لیکن وہ اس کی باتوں کو سنجیدگی سے نہیں لیتی تھی لیکن جب اس نے اس کی شہادت کی خبر سنی تو اسے اندازہ ہوا کہ اس کا شوہر اس معاملے میں واقعی سنجیدہ تھا۔
فلسطینی گاؤں یبنایا فا شہر کی اونچی پہاڑی پر واقع ہے اور اس کے ارد گرد النبی روبین،کو بیبا،زیرونگا،عرب سقیر،بیشت،سیدود اور حافر گاؤں واقع ہیں۔
مطر ان دنوں جوان تھا، جب اس پوری بستی کے لوگوں کو 1948میںصہیونیوں نے گھروں سے بے دخل کردیا اور اس گاوں کی باقیات پر آبادکاروںکو بسایا۔ ہفتے کے روز ہزاروں فلسطینیوں نے مطرکے جلوس جنازہ میں شرکت کی اور بعد میں اسے پرنم آنکھوں سے بیت لاہیا میں سپردخاک کیا گیا۔