مقبوضہ بیت المقدس(مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن)نام نہاد صیہونی آبادی اور امیگریشن اتھارٹی کے شماریاتی اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 7 اکتوبر کو غزہ کی پٹی کے ساتھ جنگ کے آغاز سے اب تک تقریباً نصف ملین اسرائیلی فرار ہو چکے ہیں۔
زمان یسرائیل اخبار نے اطلاع دی ہے کہ جنگ کے آغاز سے اب تک 470,000 اسرائیلی ملک چھوڑ کر جا چکے ہیں اور ابھی تک یہ معلوم نہیں ہے کہ وہ واپس آئیں گے یا نہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق جنگ کے آغاز کے بعد سے صیہونیوں کی تعداد میں 70 فیصد نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔
7 اکتوبر سے پہلے حالیہ برسوں میں صہیونی ریاست اسرائیلیوں کے لیے بیرون ملک زندگی کا تجربہ کرنے کے لیے منتقل ہونے کے بڑھتے ہوئے رجحان کا مشاہدہ کر رہا ہے۔ یہ رجحان بنجمن نیتن یاہو کی حکومت کے مفروضے کے ساتھ بدل گیا جو حریدی جماعتوں، مذہبی تحریکوں، اور مذہبی جماعتوں پر انحصار کرتا ہے۔
یہ خدشات “اسرائیلی سینٹرل بیورو آف سٹیٹسٹکس” کے اعداد و شمار کے بعد واضح ہو گئے۔
جنگ سے پہلے اسرائیل کے سرکاری ریڈیو “کان” کے ذریعے کرائے گئے رائے عامہ کے سروے کے نتائج کے مطابق 25 فیصد سے زیادہ بالغ یہودی (18 سال سے زائد عمر کے) اسرائیل سے نقل مکانی کرنے پر سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں، جبکہ 6 فیصد نے عملی اقدامات شروع کر دیے ہیں۔