Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

پانچ گھنٹوں میں 50 نہتے فلسطینی شہید، بیشتر خواتین اور بچے شامل

غزہ   (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) غزہ پر جاری صہیونی درندگی نے ایک بار پھر ظلم و سفاکیت کی انتہا کر دی۔ قابض اسرائیل نے منگل کی صبح کے ابتدائی پانچ گھنٹوں میں نہتے فلسطینیوں پر قیامت ڈھاتے ہوئے 50 سے زائد معصوم جانیں چھین لیں، جن میں اکثریت بچوں اور خواتین کی تھی۔

حکومتی میڈیا دفتر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ قابض اسرائیل نے غزہ کے مختلف علاقوں پر وحشیانہ بمباری کرتے ہوئے رہائشی گھروں، پناہ گاہوں، ہسپتالوں اور فاقہ زدہ عوام کو کھانا فراہم کرنے والےمراکز کو بھی نشانہ بنایا۔ ان حملوں میں 33 بچے اور خواتین شہید ہوئیں، جو ایک منظم اور مکمل نسل کشی کا واضح ثبوت ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ ہم ان جاری قتل عام کی شدید مذمت کرتے ہیں جو نہ صرف انسانیت کے خلاف ہے بلکہ ایک ہولناک اجتماعی نسل کشی کے زمرے میں آتا ہے۔

قابض اسرائیلی حکومت کے انسانیت سوز جرائم کے دوران ہی اسرائیلی حزبِ اختلاف کے رہنما یائیر گولان کے اعترافی بیانات نے دنیا کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔ گولان نے اعتراف کیا کہ اسرائیلی فوج بچوں کو قتل کرنے کو “مشغلہ” سمجھتی ہے اور اس کی جنگ دراصل شہریوں کے خلاف ہے۔ ان کے مطابق قابض اسرائیل کا اصل ہدف فلسطینیوں کو ان کی زمین سے بے دخل کرنا ہے۔

گولان جو صہیونی فوج کے سابق ڈپٹی چیف آف اسٹاف رہ چکے ہیں نے سرکاری نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں کہاکہ “کوئی بھی ہوشمند ریاست شہریوں پر جنگ مسلط نہیں کرتی، بچوں کو تفریحاً قتل نہیں کرتی اور نہ ہی بے گھر کرنا اس کا ہدف ہوتا ہے”۔

انہوں نے خبردار کیا کہ اسرائیل تیزی سے دنیا میں ایک فاشسٹ اور مسترد شدہ ریاست بنتا جا رہا ہے، بالکل جیسے جنوبی افریقہ ماضی میں نسل پرستی کی وجہ سے عالمی برادری سے کٹ چکا تھا۔

حکومتی میڈیا کے دفتر نے امریکہ، برطانیہ، جرمنی اور فرانس جیسے ممالک کو بھی براہ راست ان جرائم کا شریک قرار دیا، جو قابض اسرائیل کی سیاسی اور عسکری پشت پناہی کر رہے ہیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین نے اقوامِ متحدہ، عالمی عدالت انصاف اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی خاموشی توڑیں اور ان ہولناک مظالم کو روکنے کے لیے فوری عملی اقدام کریں۔ ساتھ ہی ان تمام مجرم صہیونی رہنماؤں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے جن کے ہاتھ معصوم فلسطینیوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔

قابض اسرائیل نے حالیہ دنوں میں غزہ پر اپنے حملے شدید تر کر دیے ہیں۔ اتوار کے روز اس نے کئی علاقوں میں زمینی کارروائی کا اعلان کرتے ہوئے آپریشن تیز کر دیا، جس کا مقصد پورے شمالی غزہ سے فلسطینیوں کا انخلا اور ان علاقوں پر صہیونی قبضے کو یقینی بنانا ہے۔

قابض اسرائیلی کابینہ کی جانب سے مئی کے آغاز میں آپریشن “عربات جدعون” کی منظوری دی گئی، جس کے تحت دسیوں ہزار ریزرو فوجی طلب کیے جا چکے ہیں۔ اس منصوبے کا بنیادی ہدف غزہ کے شہریوں کو مکمل طور پر بے دخل کرنا اور جن علاقوں پر قابض اسرائیل قابض ہو، وہاں مستقل قبضہ برقرار رکھنا ہے۔

قابض اسرائیل نے 7 اکتوبر 2023 سے جاری اپنی نسل کشی کی جنگ میں اب تک 1 لاکھ 74 ہزار سے زائد فلسطینیوں کو شہید یا زخمی کر دیا ہے، جن میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے۔ 11 ہزار سے زائد افراد تاحال لاپتہ ہیں، جب کہ لاکھوں فلسطینی اپنے گھروں سے بے دخل ہو چکے ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan