فلسطینی قیدی محمد داود کی صحت جیل میں مزید بگڑ گئی ہے۔ اسرائیلی جیل انتظامیہ اور قابض اسرائیلی اتھارٹی کی طرف سے بیمار فلسطینی قیدی کو جان بوجھ کر طبی سہولیات سے محروم رکھا جا رہا ہے۔
35 سال سے اسرائیلی جیل میں قید محمد داود کو پچھلے بدھ کے روز عسقلان جیل سے برزلائی ہسپتال حالت انتہائی خراب ہو جانے کے بعد منتقل کیا تھا۔
بتایا گیا کہ فلسطینی قیدی محمد داود کو معیدے کی ناقانل برداشت تکلیف کے باعث منتقل کرنے کے بعد ڈاکٹروں نے ان کی آنتوں کی سرجری کرتے ہوئے آنتوں کو نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ڈاکٹروں کے مطابق وہ ایک عرصے سے چنبل اور دانتوں کی تکلیف کا بھی شکار ہیں۔ لیکن اس کے باوجود انہیں کبھی علاج کی سہولت نہیں دی گئی۔
واضح رہے داود دسمبر 1987 سے اسرائیلی قید میں ہیں۔ وہ جیلوں میں بند سب سے پرانے قیدیوں میں سے ایک ہیں۔ اسرائیلی جیلوں میں 25 ایسے فلسطینی قیدی ہیں جو 1993 سے بھی پہلے سے قید ہیں۔