Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Uncategorized

35یورپی فلسطینی تنظیموں کا محمود عباس کے مواخذے کا مطالبہ

abbas4 یورپ میں فلسطینی تنظیموں نے فلسطینی صدر محمو دعباس کو عہدے سے ہٹائے جانے اور ان کے مواخذے کامطالبہ کردیا- یہ مطالبہ فلسطینی صدر کی جانب سے انسانی حقوق کی کمیٹی میں غزہ جنگ کے متعلق گولڈ سٹون رپورٹ پر انسانی حقوق کونسل میں بحث اور ووٹنگ رکوائے جانے کے تناظر میں کیاگیا- خبررساں ادارے القدس پر یس کے مطابق یورپ میں 35فلسطینی جماعتوں نے اپنے بیان میں فلسطینی اتھارٹی کے موقف پر اظہار تعجب کیا- ہالینڈ میں ’’فلسطینی کلب برائے حقوق واظہار یکجہتی ‘‘ کے رکن امین ابوابراہیم نے کہاکہ فلسطینی اتھارٹی عوام کے حق میں خیانت کی -اس خیانت پر فلسطینی اتھارٹی کو معاف نہیں کریں گے – اس خیانت پر کم ازکم فلسطینی صدر محمود عباس کا مواخذہ کیا جانا چاہیے کیونکہ وہی سب سے بڑے ذمہ دار ہیں- امین ابو ابراہیم نے سوال اٹھایاکہ بعض اسرائیلی تنظیموں نے گولڈن سٹون رپورٹ کی حمایت کی – فلسطینی اتھارٹی نے رپورٹ کو سلامتی کونسل میں زیر بحث لانے کے مطالبے کی مخالفت کیوں کی اور اس سلسلے میں ووٹنگ روکنے کامطالبہ کیوں کیا جبکہ عالمی انسانی حقوق کونسل کے 54 ارکان ممالک میں سے 38ممالک گولڈسٹون رپورٹ کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں زیر بحث لانے کے مطالبے کے حامی ہوگئے تھے – ایسے موقع پر فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے ووٹنگ روکنے کامطالبہ مسئلہ فلسطین سے دشمنی ہے- ’’یونانی فلسطینی دوستی فاؤنڈیشن ‘‘نے محمود عباس کے فیصلے پر شدید تنقید کی اوراسے فلسطینی عوام دشمن قرار دیا – فاؤنڈیشن نے محمود عباس کی جانب سے اس معاملے پر تحقیقاتی کمیشن بنائے جانے پر تعجب کا اظہار کیا-بیان کے مطابق تحقیقاتی کمیٹی بنانے کا کیا مقصد ہے – جبکہ صدارتی ترجمان نے اعتراف کیا ہے کہ جو کچھ بھی ہوا ہے وہ فلسطینی اتھارٹی کے صدر کی مرضی کے مطابق ہوا-بیان میں کہا گیاہے کہ فلسطینی صدر نے جب دیکھا کہ گولڈسٹون رپورٹ پر بحث ملتوی کئے جانے پر عوام نے شدید ردعمل کااظہار کیا ہے تو انہوں نے اس معاملے کوٹالنے کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی – ڈنمارک میں ’’فلسطین کلب ‘‘ نے اس بات کو بعیدازمکان قرار دیا ہے کہ عالمی انسانی حقوق کونسل میں فلسطینی سفیر ابراہیم خریشہ نے محمود عباس کو بتائے بغیر خود بخود گولڈ سٹون رپورٹ پر بحث رکوانے کا فیصلہ کرلیا ہو – بیان کے مطابق فلسطینی سیاسی فیصلہ سازصرف محمود عباس ہیں- حتی کہ فلسطینی حکومت اپنی مرضی سے کوئی فیصلہ نہیں کرسکتی- جنیوا میں فلسطینی سفیر ان کے ماتحت ہیں – اٹلی میں ’’فلسطینی کمیونٹی‘‘کے سربراہ محمد حنون نے متنبہ کیا کہ فلسطینی اتھارٹی کے موقف سے فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی جارحیت میں اضافہ ہوگا- محمد حنون نے کہاکہ اسرائیل کو فلسطینی عوام پر جارحیت کی شہ ملے گی – فلسطینی اتھارٹی نے عوام کی پیٹھ میں چھراگھونپا ہے اور اس نے اسرائیلی مجرموں کو عدالت کے کٹہرے میں لانے کا نادر موقع ضائع کردیا ہے- آئرلینڈ میں انسانی حقوق کی تنظیم کے مطابق اقوام متحدہ کی رپورٹ سے ظاہر ہوتاہے کہ اسرائیل نے کس قدر انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کیا ہے- جن یورپی فلسطینی تنظیموں نے بیان پر دستخط کئے ہیں ان میں اٹلی میں ’’فلسطینی کمیونٹی‘‘کی جمعیہ ثقافیہ ، آئرلینڈ کی انسانی حقوق کی تنظیم ، ہالینڈ میں فلسطینی کلب برائے انسانی حقوق ،ڈنمارک میں فلسطینی کلب اور برلن میں فلسطینی کمیونٹی شامل ہیں-

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan