پرزنر زاسٹڈی سنٹر نے 2010ء کو فلسطینی اسیران کی آزادی کا سال قرار دیا ہے۔ سنٹر کے ڈائریکٹر رافت حمدونہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 2010ئمیں اسرائیلی عقوبت خانوں میں قید اسیران کی سیاسی اور غیرسیاسی رہائیاں متوقع ہیں۔ قیدیوں کے تبادلے کی کارروائی جلد عمل میں آئے گی ۔ انہوںنے واضح کیا کہ اسرائیلی جیلوں میں قدیم اسیران کی تعداد 317 ہے۔ ان میں سے 111 اسیران ایسے ہیں جو 20 سال سے زائد عرصے سے اسرائیلی عقوبت خانوں میں قید و بند کی صعوبتیں برداشت کر رہے ہیں۔ جبکہ خواتین اسیرات کی تعداد 35 ہے۔ رافت حمدونہ کے مطابق اسرائیلی میڈیا ،تجزیہ کار اور سیکورٹی ذرائع فلسطینی اسیران کی رہائی قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کی بجائے سیاسی طور پر چاہتے ہیں تا کہ فلسطینیوں کے ذہن میں یہ بات پکی نہ ہوجائے کہ اسیران کی رہائی کا واحد راستہ صہیونی فوجیوں کا اغوا ہے۔ صہیونی تجزیہ کاروں نے اپنی حکومت سے خیر سگالی کے جذبہ پرفلسطینی ارکان پارلیمان اور سیاسی اسیران کو رہاکرنے کا مطالبہ کیا ہے۔