فلسطینی علاقوں بالخصوص مغربی کنارے میں جہاں تقریباً ایک سال سے تشدد میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے میں اسرائیلی فوج نے ایک تازہ کارروائی میں مزید دو فلسطینی نوجوانوں کو شہید کردیا۔ اسرائیلی فوج کی منظم چھاپہ مار کارروائی میں رواں سال کے پہلے دو ہفتوں میں اب تک ایک درجن فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق جمعرات کو اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے کے شمالی شہر جنین میں جبع کے مقام پر چھاپہ مار کارروائی کے دوران تین فلسطینیوں کو شہید کردیا تھا جب کہ کل ہفتے کی صبح اسی علاقے میں مزید دو فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔
ایک مختصر بیان میں اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس نے شمالی مغربی کنارے میں واقع اس چھوٹے سے قصبے کے قریب “انسداد دہشت گردی” آپریشن کیا جس کے دوران مشتبہ افراد نے ایک موبائل گاڑی سے (اسرائیلی) فوجیوں پر براہ راست گولیاں چلائیں “۔ انہوں نے مزید کہا کہ فوجیوں نے براہ راست فائرنگ کا جواب دیا جس کے نتیجے میں دو افراد زخمی ہوگئے۔
دوسری جانب فلسطینی وزارت صحت نے بتایا کہ شہید ہونے والے دو نوجوانوں کی شناخت 24 سالہ عزالدین بسام حمامرہ اور 23 سالہ امجد عدنان خلیلیہ کے نام سے کی گئی ہے۔
دوسری جانب وزارت صحت نے اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے تیسرے فلسطینی یزن سامر الجبعری کی شہادت بھی تصدیق کی۔ اسے چند روز قبل اسرائیلی فوج نے گولیاں مار کر شدید زخمی کردیا تھا۔
فلسطین کی سرکاری خبر رساں اداروں نے بتایا کہ یزن الجعبری 2 جنوری کو جنین کے قریب کفر دان گاؤں میں اسرائیلی فوج کی کارروائی کے دوران زخمی ہوا تھا۔ اس کارروائی میں اسرائیلی فوج نے دو فلسطینیوں کو شہید کردیا تھا۔
ہفتے کے روز فلسطینیوں کی ہلاکتوں کےبعد 1967 سے اسرائیل کے زیر قبضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی دہشت گردی میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد بڑھ کر 12 ہو گئی ہے