اسرائیلی جیلوں میں فلسطینی اسیران کے امور پر کام کرنے والی غزہ کی معروف تنظیم ’’واعد‘‘ کا کہنا ہے کہ یورپ میں انسانی حقوق کی تنظیموں کے حالیہ اقدامات کے پیش نظر اگلے ماہ کے وسط میں ہونے والی جنیوا کانفرنس اسیران کی حفاظت میں اہم پیش رفت ثابت ہو گی۔ واعد کے ترجمان ’’عبد اللہ قندیل نے کہا کہ یورپی نیٹ ورک نے جنیوا کانفرنس کے ذریعے اسیران کے حقوق کے دفاع کا اعلان کر دیا ہے۔ اسرائیل نے بچوں، خواتین اور مریضوں سمیت 7000 فلسطینی اسیران کو قید کر رکھا ہے۔ کانفرنس میں اسیران کے معاملے پر خصوصی بات چیت کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ یورپی نیٹ ورک کے حالیہ اقدام سے فلسطینی اسیران کا معاملہ یورپ میں اہمیت اختیار کر جائے گا اس سے قبل اسرائیلی عقوبت خانوں میں اسیران کے متعلق اہم اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔ قندیل نے کہا کہ آئندہ ماہ ہونے والی کانفرنس میں ان کی تنظیم بھی بھرپور شرکت کرے گی جہاں اسیران کی حالت بہتر بنانے کے لیے بہت سی قراردادیں منظور کی جائیں گی۔ خیال رہے کہ یہ کانفرنس فلسطینی اسیران کے دفاع کے یورپی نیٹ ورک ’’Ufree‘‘، انسانی حقوق کی سوئیڈش تنظیم، اور دیگر 21 تنظیموں کے تعاون سے منعقد کی جا رہی ہے۔ کانفرنس گیارہ مارچ کو اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں ہوگی جس میں معروف قانون دان، سیاستدان اور اہم شخصیات شرکت کریں گی اس دوران بعض سابقہ فلسطینی اسیران کے بیانات بھی سنے جائیں گے۔