کراچی( )فلسطینی قیدی ایمن الشروانہ کی بھوک ہڑتال کامیاب دو سو ساٹھ روز بعد اسرائیلی جیل سے آزادہو گئے۔اس موقع پر فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کی طرف سے فلسطینی عوام اور حماس سمیت جہاد اسلامی کو مبارک بادکا پیغام بھیجا گیا ہے
۔دوسری جانب فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے مرکزی سرپرست رہنماؤں سابق رکن قومی اسمبلی مظفر احمد ہاشمی،جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی،فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے مرکزی ترجمان صابر کربلائی اور پاکستان عوامی مسلم لیگ کے رہنما محفوظ یار خان ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ فلسطین مسلح مزاحمت اور جہاد سے آزاد ہوگا، اسرائیل کو ہرگز تسلیم نہیں کرینگے۔ فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے رہنماؤن کا کہنا تھا کہ ناجائز قبضہ، یہودی بستیوں کی تعمیر، یہودی سازی اور محاصرہ سب باطل ہیں، عنقریب تحریک مزاحمت ان سب کو اپنے پاوں تلے روند دے گی۔ فلسطین کی آزادی واجب، ایک حق اور ہمارا ہدف و مقصد ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطین کی آزادی کے لئے کوشش کرنا پاکستانی قوم، ملت عرب اور امت مسلمہ کی ذمہ داری ہے۔رہنماؤں کاکہنا تھا کہ فلسطینیوں کو اپنے حقوق واپس لینے کا حقیقی اور درست راستہ مسلح مزاحمت اور جہاد اختیار کرنا ہو گا۔
انہوں نے نے تمام اسلامی اور عربی ممالک سے مطالبہ کیا کہ فلسطین میں مسلح مزاحمت اور جہاد کی حمایت کریں۔اس موقع پر فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے رہنماؤں نے پوری فلسطینی قوم اور امت مسلمہ کو فلسطینی قیدی ایمن الشروانہ کی اسرائیلی جیل سے رہائی ہر مبارک باد پیش کی اور اسے مزاحمت کی فتح قرار دیا۔واضح رہے کہ ایمن الشروانہ کو حال ہی میں دوبارہ گرفتار کیا گیا تھا اور ایمن الشروانہ نے اپنی آزادی کے لئے اسرائیلی جیل میں بھوک ہڑتال کی ہوئی تھی جو دو سو ساٹھ روز جاری رہنے کے بعد ان کی آزادی کے ساتھ اختتام پذیر ہو گئی ۔دوسری طرف فلسطینی جیل میں ایک اور مجاہد فلسطینی سامر العساوی کو 253روز گزر چکے ہیں اور وہ بھی آزادی یا شہادت کی جنگ لڑ رہے ہیں۔