Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Uncategorized

یہودی مسلم قبرستان میں اخلاق باختہ حرکتوں کا ارتکاب کر رہے ہیں: فاٶنڈیشن

israel-cartoon فلسطینیوں کے ایک ادارے نے ”یہودی گروہوں” کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس میں مسلمانوں کے ایک قبرستان کی بے حرمتی کی پر زور مذمت کی ہے اور اپنی ایک باتصویر رپورٹ میں کہا ہے کہ اس تاریخی قبرستان میں پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کے بعض ساتھی صحابہ کرام رضی اللہ عنہم بھی آسودہ خاک ہیں. الاقصیٰ فاٶنڈیشن برائے وقف اور ورثہ نے اپنی ویب سائٹ پر جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ ”صہیونی پارٹیاں القدس میں معمان اللہ قبرستان میں شراب نوشی کرتی ہیں اور اخلاق باختہ یہودی اس کے اندر جنسی فعل جیسی مذموم حرکت کے مرتکب بھی ہوتے ہیں. بیان کے مطابق :”تنظیم کے ارکان کو قبرستان سے کنڈوم اور شراب کی خالی بوتلیں ملی ہیں اور ویلنٹائن ڈے کے موقع پر تقسیم کئے گئے گلاب کے پھول ملے ہیں”. اسرائیل نے گذشتہ سال اس تاریخی قبرستان کے ایک بڑے حصے پر قبضہ کر لیا تھا اور وہاں ایک پبلک پارک بنانے کا آغاز کیا تھا جسے ”روا داری پارک” کا نام دیا گیاہے لیکن فلسطینی گروپ کا کہنا ہے کہ پارک میں آنے والے یہودی اکثر شراب نوشی اور قبور کے درمیان والی جگہ میں جنسی فعل کا ارتکاب کر کے قبرستان کا تقدس پامال کرتے ہیں”. فاٶنڈیشن کے صدر ذکی اجباریہ نے اسرائیلی حکومت کو قبرستان کی اتنی بے شرمی اور ڈھٹائی کے ساتھ بے حرمتی کا ذمہ دار قرار دیا ہے جہاں ان کے بہ قول صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی بڑی تعداد، سائنسدان، مذہبی اسکالر اور شہداء مدفون ہیں. انہوں نے الاقصیٰ فاٶنڈیشن کی ویب سائٹ پر پوسٹ کئے گئے بیان میں کہا کہ ”قبرستان میں ہونے والی دیگر خلاف ورزیوں اور بے حرمتیوں کے لئے بھی اسرائیلی انتظامیہ ذمہ دارہے جو قبرستان کی جگہ پرنام نہاد رواداری عجائب گھر کی تعمیر کے ذریعے قبرستان کے تقدس کو پامال کر رہی ہے”. گذشتہ ہفتے نیویارک میں مقبوضہ بیت المقدس سے تعلق رکھنے والے پندرہ قدیمی خاندانوں کے نمائندوں پر مشتمل مرکز برائے آئینی حقوق نے اقوام متحدہ پر زور دیا تھا کہ وہ قبرستان کے تقدس کی پامالی کو رکوانے کے لئے فوری اقدامات کرے. واضح رہے کہ اس قبرستان کی جگہ پر اسرائیل کی جانب سے ”روا داری میوزیم” کی تعمیر کے منصوبہ کی فلسطین کے اندر اور باہر سے تعلق رکھنے والے مسلمانوں، یہودیوں اور عیسائیوں نے شدید مخالفت کی تھی اور مخالفت کا سلسلہ اب بھی جاری ہے. یاد رہے کہ مسلمانوں کی سپریم کونسل نے 1927 ء میں اس قبرستان کو ایک تاریخی جگہ قرار دیا تھا جبکہ برطانوی انتداب کے حکام نے 1944ء میں اسے قدیمی تاریخی جگہ قرار دیا تھا اور یہ 1948ء تک ایک قبرستان کے طور پر ہی استعمال ہوتی رہی تھی،اسی سال صہیونی ریاست اسرائیل نے اپنے قیام کے ساتھ ہی بیت المقدس کے مغربی حصے پر قبضہ کر لیا تھا.

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan