یورپی پارلیمنٹ نے صہیونی جیلوں میں پابند سلاسل فلسطینی قیدیوں کے ساتھ مکمل طور پر یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیلی مظالم کے شکار اسیران کی حمایت میں خصوصی دن منانے کا اعلان کیا ہے۔
پارلیمنٹ کے خارجہ تعلقات کے سربراہ الیگزینڈر سٹوٹزمین نے اسرائیلی جارحیت سے فلسطینی قیدیوں کو لاحق خطرات سے خبردار کیا۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی قوانین کی کھلم کھلا صہیونی خلاف ورزیوں سے فلسطینی قیدیوں کا مسئلہ انتہائی بھیانک شکل اختیار کر گیا ہے۔
یورپی پارلیمنٹ کی ترجمانی کرتے ہوئے سٹوٹزمین نے اسیران کے مسئلے کو از سرنو زندہ کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم یورپی تنظیموں کے ساتھ مل کر اس مسئلہ کو بہر صورت حل کروائیں گے۔ اس سلسلے میں پابند سلاسل فلسطینیوں پر مظالم بند کرانے کے لیے اسرائیل پر دباؤ بڑھایا جائے گا اور اس سے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی نہ کرنے کی یقین دہانی حاصل کی جائے گی۔
فلسطینی اسیران کی حمایت میں یہ کلمات یورپی پارلیمنٹ کی جانب سے فلسطینی قیدیوں کی نصرت کے لیے قائم بین الاقوامی روابط کمیٹی کے سربراہ محمد رضوان کو بھیجے گئے خط میں کہے گئے۔ اس سے قبل رضوان نے خود پارلیمنٹ کو مسئلہ فلسطین کی طرف متوجہ ہونے اور فلسطینی قیدیوں کے خلاف اسرائیلی جارحیت اور مظالم ختم کے لیے اٹھ کھڑے ہونے کا پیغام ارسال کیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ صہیونی قوتوں کی جانب سے فلسطینی قیدیوں کے خلاف ہر طرح کے بین الاقوامی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی کو فی الفور بند ہونا چاہیے۔ رضوان نے قیدیوں کے سال 2010 ء کی سرگرمیوں کے ضمن میں یورپی پارلیمنٹ کو ان سب اقدامات کی ترغیب دی تھی۔
رضوان نے اعلی اختیاراتی کمیٹی برائے نصرت اقصی کے لیے اپنے ایک بیان ، جس کی ایک کاپی ’’مرکز اطلاعات فلسطین‘‘ کو بھی موصول ہوئی، میں کہا ہے کہ یورپی پارلیمانوں میں تعلقات کی کمیٹی عنقریب فلسطینی مجلس قانون ساز کے تعاون سے اسرائیلی عقوبت خانوں میں مصائب و آلام کے شکار فلسطینی قیدیوں کے لیے خصوصی دن منائے گی۔
اس دن کا مقصد یورپ کی بڑی سرکاری شخصیات اور عالمی برادری کو قیدیوں کی حالت زار اور ان کی تکالیف سے آگاہ کرنا ہے۔ اس خصوصی دن سے حقوق انسانی کے اس مسئلے کے لیے عالمی تائید کے حصول کے ساتھ یورپ میں اس مسئلے کو زندہ کرنے کا موقع مل جائے گا، انہوں نے کہا کہ فلسطینی قیدیوں کے مسئلے سے پہلے اسرائیلی ریاست کے ہاتھوں اغواشد گان کا مسئلہ بھی بڑی اہمیت کا حامل ہے۔
اس موقع پر سٹوٹزمین نے فلسطینی قیدیوں کے حق میں یورپی پارلیمان سے رابطہ قائم کرنے پر کمیٹی برائے نصرت اسیران کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ آیندہ بھی یورپی پارلیمان کو فلسطینی قوم کے دیگر تمام مسائل میں کردار ادا کرنے کا موقع دیا جائے گا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ قومی اعلی اختیاراتی کمیٹی برائے نصرت اسیران کو قیدیوں کے سال کی سرگرمیاں سرانجام دینے کے لیے عالمی رابطہ کار کمیٹی کے توسط سے تشکیل دیا گیا تھا۔ یہ کمیٹی اب تک بہت سی عالمی بالخصوص یورپی تنظیموں سے صہیونی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کے مسئلہ میں اپنا کردار ادا کرنے کی اپیل کر چکی ہے جس پر اکثر تنظیموں نے مثبت جواب دیتے ہوئے فلسطینی اسیران سے اظہار یک جہتی کیا ہے۔
ان تنظیموں میں عالمی پارلیمانی اتحاد، عبوری عرب پارلیمان، یورپی پارلیمان اور یورپی اتحاد شامل ہیں اس کے ساتھ دیگر کئی عالمی شخصیات بھی فلسطینی اسیران کی حمایت کا اعلان کر چکی ہیں۔