لندن میں یورپی یونین کے پارلیمنٹرینز کے اجلاس میں اراکین کی بھاری اکثریت نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ جنگی جرائم کے ارتکاب پرکسی ملک کو مہلت نہیں دی جانی چاہیے۔ اسرائیل کی جانب سے 2008 ء کے آخر میں غزہ پر حملے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق رپورٹ کی سفارشات پر فوری طور پرعمل درآمد کی ضرورت ہے۔
پارلیمنٹرینز کا کہنا تھا کہ یورپی یونین کے تمام ممالک اور یونین کے وزیرخارجہ کاٹرین اچتون کی ذمہ داری ہے کہ وہ گولڈ سٹون کی رپورٹ پر کارروائی کے لیے حتمی فیصلہ جاری کریں تاکہ جنگی جرائم کے ارتکاب پراسرائیل سے باز پرس کی جا سکے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ جنرل اسمبلی میں گولڈ سٹون رپورٹ کا پہنچ جانا کافی نہیں بلکہ رپورٹ عالمی ادارہ پانچ ماہ کے اندر اندر کارروائی کو یقینی بنائے۔
بیان میں غزہ کی صورت حال پرگہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ جنگ کے بعد شہر کی تعمیر کے بجائے اس کی معاشی ناکہ بندی کردی گئی ہے۔ اسرائیل نے غزہ کے تمام زمینی راستے بند کر دیے ہیں جس سے شہر میں انسانی بحران مزید شدت اختیار کر گیا ہے۔
جنگی جرائم کی طرح کسی شہر کی اس طرح طویل معاشی ناکہ بندی بھی عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے، جس پر اس کے مرتکب ممالک اور حکومت کو جواب دہ ہونا چاہیے۔نیتن یاھو کوبڑی طاقتوں کی ناجائز حمایت حاصل ہے