یورپ میں فلسطینی تنظیموں نے گولڈ سٹون رپورٹ کے حوالے سے فلسطینی صدر محمود عباس کے جواز کو مسترد کردیا- 35 فلسطینی تنظیموں نے محمود عباس کے اس خطاب پر شدید تنقید کی جس میں انہوں نے عالمی انسانی حقوق کونسل میں گولڈ سٹون رپورٹ پر ووٹنگ رکوانے کے حوالے سے جوازات پیش کیے- فلسطینی جماعتوں کی طرف سے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ محمود عباس کی تقریر متضادات سے بھری ہوئی تھی- ان کا یہ کہنا غلط ہے کہ انسانی حقوق کونسل میں گولڈ سٹون رپورٹ کے حق میں مطلوبہ ووٹ نہیں تھے جبکہ انسانی حقوق کی تنظیموں نے واضح کیا ہے کہ کونسل کے 47 ممالک میں سے کم از کم 33 ممالک گولڈ سٹون رپورٹ کے حق میں تھے- جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ محمود عباس کے دعوے غلط ہیں- واضح رہے کہ محمود عباس نے فلسطینی عوام سے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ انہوں نے عالمی انسانی حقوق کونسل میں گولڈ سٹون رپورٹ پر بحث اس لیے رکوائی کہ اس کو مطلوبہ ممالک کی حمایت حاصل نہیں تھی- یورپی فلسطینی تنظیموں نے محمود عباس کے استعفے کا مطالبہ کیا اور گولڈ سٹون رپورٹ پر بحث رکوائے جانے کے متعلق غیر جانبدارانہ تحقیقاتی کمیشن کے قیام کا مطالبہ کیا ہے- یورپی تنظیموں کے مطابق اس واقعہ کے ذمہ دار محمود عباس ہیں