غزہ ۔ مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن
اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے عسکری ونگ”القسام بریگیڈز” جنوبی غزہ میں رفح میں ایک انتہائی مہارت سے انجام دی جانے والی کارروائی میں یاسر ابو شباب اور اس کے ساتھ کام کرنے والی قابض اسرائیل کی حمایت یافتہ مسلح ٹیم کو ہلاک کر دیا۔
القسام کے ایک قریبی ذرائع نے بتایا کہ ابو شباب کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب اس کے گروپ کے اندر سے ایک شاب، جو ابو شباب کے قبیلے سے تعلق رکھتا تھا، اس کے مسلح گروپ میں شمولیت کا دکھاوا کر کے اندر سے کارروائی انجام دینے میں کامیاب ہوا۔ اس کارروائی میں ابو شباب کے چند معاونین بھی ہلاک ہو گئے۔
ذرائع کے مطابق یہ گھات توقعات کے برعکس ہوا؛ قابض اسرائیل کی حمایت یافتہ ٹیم نے اندازہ لگایا تھا کہ القسام کی ایلیٹ یونٹ براہِ راست زمین پر حملہ کرے گی، اس لیے وہ ٹینکوں کے قریب محفوظ پوزیشن میں رہے، لیکن القسام نے گروپ کے اندر سے ہی انہیں غیر فعال کر دیا۔
ابو شباب نے حال ہی میں ایک ویڈیو میں رفح کو “صاف کرنے” کی اپنی کوششوں کا اعلان کیا تھا۔ القسام کے ذرائع کے مطابق یہ کارروائی نہ صرف اس مسلح گروپ کے لیے بلکہ قابض اسرائیل کی سکیورٹی مشینری کے لیے بھی ایک بڑا دھچکہ ہے، کیونکہ یہ گروپ اور اس کے پیچھے کام کرنے والی منصوبہ بندی مکمل طور پر ناکام ہو گئی۔
ابو شباب نے رفح کے مشرقی علاقوں میں تقریباً سو افراد پر مشتمل ایک مسلح گروپ بنایا تھا، جسے قابض اسرائیل نے ہتھیار اور تربیت دی تھی تاکہ وہ “سیف زون” قائم کرے اور مزاحمتی اثر و رسوخ کو محدود کرے۔
مزاحمتی ذرائع کے مطابق ابو شباب کی ٹیم نے گذشتہ مہینوں میں فلسطینی شہریوں کے گھروں کی تلاشی، القسام کی جانب سے نصب بموں کو ناکارہ بنانے، مزاحمتی عناصر کے قتل اور ان کے ہتھیاروں کی چوری جیسے جرائم کیے اور یہ سب قابض اسرائیل کے ساتھ براہِ راست تعاون میں ہوا۔
ابو شباب نے ایک پرانی ویڈیو میں دعویٰ کیا تھا کہ اس کا گروپ اب “حماس سے آزاد” علاقوں پر کنٹرول رکھتا ہے اور وہ فلسطینی اتھارٹی کے ساتھ مل کر امداد تقسیم کرنے اور شہریوں کی حفاظت کرنے کا کام کر رہا ہے۔
یہ کارروائی القسام کی مہارت اور غزہ میں قابض اسرائیل کے منصوبوں کو ناکام بنانے کی عکاسی کرتی ہےاور مزاحمت کی طرف سے شہریوں کی حفاظت اور دشمن کے ایجنٹوں کے خاتمے کی واضح مثال ہے۔