اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے اہم رہنما اسماعیل رضوان نے فتح تنظیم کو مشورہ دیا ہے کہ وہ حماس کے ساتھ براہ راست مزاکرات کرے تا کہ قومی مفاہمتی سمجھوتے کی راہ میں حائل رکاوٹیں ختم ہو جائیں۔ اسماعیل رضوان منگل کو غزہ میں انسٹیٹوٹ آف ڈیولپمینٹ سٹیڈیزکے اہتمام سے منعقدہ ایک سیمنار سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ حماس کسی بھی سطح پر فتح کے ساتھ بات چیت کرنے کیلئے تیار ہے۔ اسماعیل رضوان نے قاہرہ پر زور دیا کہ وہ فلسطینی تنظیموں کے اندرونی اختلافات دور کرنے کیلئے اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ قومی مفاہمت وقت کی اہم ضرورت ہے۔ حماس رہنما نے کہا کہ مسئلہ فلسطین کے حل کی کوششوں میں ان کی تنظیم نے ہمیشہ لچکدار رویہ اختیار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی مفاہمتی سمجھوتے کی اب تک ناکامی کی وجہ یہ ہے کہ فتح بیرونی دباؤ کے سامنے گھٹنے ٹیکنے کی پالیسی پر گامزن ہے۔ دوسری طرف فتح کے ایک اہم رہنما ناجی الوش نے کہا ہے کہ موجودہ قومی مفاہمتی سمجھوتے کے مسودے نے فلسطینی مسئلے کو کافی نقصان پہنچایا ہے۔ ناجی الوش جو فلسطینی صحافیوں اور قلمکاروں کی یونین کے سربراہ بھی ہیں نے مزید کہا کہ عرب حکومتیں اس عالمی سازش کا حصہ ہیں جس کی رو سے وہ فلسطینیوں کی جدوجہد کا خاتمہ چاہتے ہیں لیکن دوسری طرف عرب عوام اس جدوجہد کے ساتھ ہیں اور خود بھی اس جدوجہد میں حصہ لینے کیلئے تیار ہیں۔