نام نہاد اسرائیلی مہاجرین کی واپسی کی صہیونی وزرات نے ایران میں موجود 20 ہزار یہودیوں کو مقبوضہ فلسطین میں لا کر بسانے کے ایک منصوبے کا انکشاف کیا ہے۔
اسرائیلی فوج کے ریڈیو کے مطابق وزارت مہاجرین کے اعداد و شمار کے مطابق ایران میں رہائش پذیر یہودیوں کی تعداد 20 ہزار تک پہنچ چکی ہے۔ وزارت کے مطابق ان سب یہودیوں کو اسرائیلی ریاست میں لاکر بسایا جائے گا اور اس پر سوا بیس لاکھ ڈالرز لاگت آئے گی۔
اسرائیلی پارلیمان کے زیر انتظام دیگر ممالک میں بسنے والے یہودیوں کو اسرائیل لاکر بسانے کے لیے بنائی گئی کمیٹی نے ’’اسلامی ممالک میں یہودی کمیونٹی کی ترقی‘‘ کے عنوان ایک مباحثے میں ایرانی یہودیوں کی معاشی اور معاشرتی حالت پر سیر حاصل بحث کی۔
ریڈیو کے مطابق اس موقع پر کمیٹی کے سربراہ حکمران جماعت لیکود پارٹی کے رکن پارلیمان ڈینی ڈینن نے کہا کہ ایران میں موجود یہودیوں کی حالت زار پر حکومت اور صہیونی ریاست کو بہت تکلیف ہوتی ہے، لہذا انہیں ان کی ایسے ممالک میں ہجرت ضروری ہے جہاں ان کی مدد کی جا سکے۔ ریڈیو کے مطابق حال ہی میں اسرائیل نے ایتھوپیا میں مقیم 08 ہزار یہودیوں کو بھی اسرائیل لانے کا فیصلہ کیا ہے۔