مقبوضہ فلسطین میں قائم اسرائیل وزیراعظم نیتن یاھوکے دفتر کے باہردرجنوں صہیونیوںنے غزہ میں حماس کے ہاں قید فوجی گیلاد شالیت کی رہائی کے لیے مظاہرہ کیا۔
اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق احتجاجی مظاہرے کا اہتمام “گیلاد شالیت رہائی تحریک” کی جانب سے کیا گیا تھا، اس موقع پر درجنوں افراد نے پلے کارڈ اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر حماس کے ہاں تین سال سے قید گیلاد شالیت کی فوری رہائی کے مطالبات درج تھے۔
صہیونی آباد کاروں نے مقبوضہ بیت المقدس میں قائم کانفرنس سینٹر سے وزیراعظم ہاؤس تک احتجاجی مارچ کیا۔ یہ مظاہرہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا جب کہ اسرائیل میں گذشتہ چھ دہائیوں میں ہلاک ہونے والے صہیونی فوجیوں کی یاد میں تقریبات کا انعقاد کیا گیا تھا۔ صہیونی حکام کے مطابق گذشتہ چھ دہائیوں میں فلسطینیوں کے ہاتھوں 22 ہزار چھ سو 82 یہودی فوجی ہلاک ہوئے۔
مظاہرین نے وزیراعظم نیتن یاھو سے کہا کہ وہ اگر فلسطینیوں کےہاتھوں قتل ہونے والے فوجی “یونی” کی ہلاکت کی یاد منا رہے ہیں تواس کے بھائی گیلاد شالیت کے معاملے کو فراموش نہ کریں، جو گذشتہ تین سال سے حماس کی قید میں زندگی گزار رہا ہے۔