غزہ ۔ مرکز اطلاعات فلسطین
لسطین کی تحریک مزاحمت حماس نے اسرائیلی فوجی قیدی گیلاد شالیت کو رہائی دلانے کے لیے ایک ہزار ستائیس فلسطینیوں کی رہائی کے معاہدے پر اسرائیل کے مجبور کر دینے کے دن کی یاد مناتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ حماس آج بھی اتنی طاقت اور صلاحیت رکھتی ہے کہ ایک بار پھر قابض اسرائیلی اتھارٹی کو اس طرح کے معاہدے پر مجبور کر سکے۔
یہ معاہدہ اسرائیلی قابض اتھارٹی کو دوہزار گیارہ میں کرنا پڑا تھا۔ جبکہ اسراائیلی فوجی گیلاد شالیت دو ہزار چھ میں 25 جون کوغزہ کی کراسنگ کے پار سے حماس کے قابو کے قابو آیا تھا۔ حماس کی طرف سے یہ بیان گیلاد د شالیت کی گرفتاری کی یاد منانے کے موقع پر دیا گیا ہے۔
گیلاد شالیت مسلسل پانچ سال حماس کی قید میں رہا تھا اور اسرائیل اسے چھڑانے میں کامیاب نہیں ہو سکا تھا۔ پانچ سال بعد گیلاد شالیت کو اسرائیل نے حماس کے ساتھ ایک معاہدہ کے تحت 1027 فلسطینیوں کی رہائی قبول کی تو اس کے بعد حماس نے اسے رہائی دی تھی۔
اس موقع پر حماس نے فلسطینی شہدا کو خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے ہیروآنہ آنداز میں اپنی جانیں فلسطین کی آزادی کے لیے قربان کر دیں اور جنہوں نے 2006 کے آپریشن کی پلاننگ کی تھی۔
حماس کی طرف سے اس موقع پر قابض اسرائیلی اتھارٹی کو خبردار کیا ہے کہ وہ جیلوں میں بند فلسطینیوں کے ساتھ مظالم سے باز رہے۔ ان مظالم سے فلسطینی عوام کے حوصلوں کو کمزور نہیں کیا جا سکتا۔