فلسطینی صدر محمود عباس کی جانب سے گولڈ سٹون کی رپورٹ پربحث روکے جانے سے متعلق تحقیقاتی کمیٹی کے تشکیل کے اعلان پرحماس نے شدید تنقید کرتے ہوئے اسے فلسطینی اتھارٹی کا ایک نیا فریب قرار دیا ہے۔ غزہ میں حماس کی جانب سے جاری ایک بیان میں صدرمحمود عباس کے گولڈ سٹون پرووٹنگ رکوانے کے بعد اس کے متعلق کمیٹی تشکیل دینے کو انکھوں میں دھول جھونکنے مترادف قرار دیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی صدر، تنظیم آزادی فلسطین کے چیئرمین اور سفارت کاروں کے تعیناتی کے اختیارات رکھنے کی حیثیت سے محمود عباس گولڈ سٹون پربحث رکوانے کے ذمہ دار ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ محمود عباس نے کمیٹی تشکیل کا اعلان گولڈ سٹون کے خلاف فیصلہ دینے پرعوامی غم وغصے کو ٹھنڈا کرنے اور عوام کو گمراہ کرنے کی ایک سازش ہے۔ اب یہ بات کسی سے ڈھکی چپھی نہیں رہی کہ محمود عباس اور ان کے حواریوں نے امریکا اور اسرائیل کے دباؤ میں اور اپنے جرائم پر پردہ ڈالنے کے لیے گولڈ سٹون کی رپورٹ پر اقوام متحدہ میں بحث کی مخالفت کی ہے۔ حماس کے بیان کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے گولڈ سٹون کی رپورٹ کی مخالفت کرکے اسرائیل کو قانون کے کٹہرے میں لانے کی راہ روکی ہے جو فلسطینی قوم کے حوالے سے ایک مجرمانہ اقدام ہے۔ اسرائیل سے دہشت گردی کا قصاص لینے کے بجائے اسے قانون کے ہاتھ سے بچا کرفلسطینی قیادت نے شہدا کی قربانیوں سے غداری کی ہے۔ دشمن کا ہاتھ مضبوط کرنے والی قیادت کو قوم کسی صورت میں معاف نہیں کرے گی۔