قطر کے مفتی اعظم اور انٹرنیشنل علماء بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر یوسف القرضاوی نے مصرکی جانب سے غزہ کے گرد لگائی جانے والی آہنی دیوار کو اسلامی تعلیمات کے منافی اقدام قرار دیتے ہوٓئے مصر سے دیوار کی تعمیر فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اتوار کے روز عرب نشریاتی ادارے”الجزیرہ” کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ غزہ اور مصر کے درمیان آہنی دیوار کھڑی کرنے کا مقصد غزہ کے تمام داخلی اور خارجی راستوں کو بند کرنا ہے، اس اقدام سے معاشی ناکہ بندی کے ستائے غزہ کے عوام کی بھوک، افلاس، غربت اوران کی مشکلات میں اضافہ ہو گا، لہٰذا ایسا کوئی بھی اقدام جس سے دوسرے انسانوں کے لیے زندگی تنگ کرنا مقصود ہو اسلام کی رو سے قطعاً جائز نہیں۔
شیخ یوسف القرضاوی نے عالم اسلام پر زور دیا کہ وہ مصر، امریکا، اسرائیل اور فرانس کے تعاون سے بنائی جانے والی اس ظالمانہ دیوار کی تعمیر کا عمل روکنے کے لیے مصر پر دباؤ ڈالیں۔
انہوں نے کہا کہ دوسروں کی زندگیاں تنگ کرنے کا کوئی بھی اقدام اسلامی بھائی چارے کی نفی ہے۔ ایسے میں دنیائے اسلام اخوت اور بھائی چارے کا مظاہرہ کرتے ہوئے غزہ کے مظلوم شہریوں کی مدد کے لیے کھل کر میدان میں نکلیں اور اسرائیل کی معاشی ناکہ بندی ختم کرنے کے لیے عملی اقدامات کریں۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کے گرد مصر کی جانب سے لگائی جانے والی آہنی دیوار اور اسرائیل کی جانب سے مغربی کنارے میں تعمیر کی گئی نسلی دیوار میں کوئی فرق نہیں، کیونکہ دونوں کا مقصد فلسطینیوں کی زندگی کو مشکلات سے دو چار کرنا ہے۔
یوسف قرضاوی نے مصر سے مطالبہ کیا کہ وہ دیوار کی تعمیر کا کام روکتے ہوئے رفح سمیت تمام بند راستوں کو بلا تاخیر کھولنے کا اعلان کرے۔