اسلامی تحریک مزحمت (حماس) کے سیاسی شعبے کے رکن عزت رشق نےفتح کی سینٹرل کونسل کےرکن نبیل شعث اور پارٹی کے اعلیٰ سطح کے وفد کی غزہ آمد پران کا خیر مقدم کیا ہے، ان کا کہنا ہے کسی فلسطینی کی اپنے وطن واپسی کے سلسلے میں کسی قسم کی رکاوٹ یا شرط نہیں۔ جمعرات کے روز عرب نشریاتی ادارے”الجزیرہ” سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے عزت رشق نے کہا کہ حماس کسی فلسطینی کی غزہ آمد میں رکاوٹ نہیں، تمام فلسطینی باشندوں کو اپنے وطن میں آزادی کے ساتھ آنے جانے کا حق ہے تاہم جرائم پیشہ افراد کو غزہ کا امن تباہ کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی اور نہ ہی انہیں غزہ میں داخل ہونے دیا جائے گا۔ نبیل شعث کے دورے کی اہمیت سے متعلق ایک سوال کے جواب میں حماس کے راہنما نےکہا کہ ان کے دورے سے حماس اور فتح کے درمیان جمود کی کیفیت کم ہونے اور اختلافات دور کرنے میں مدد ملے گی ، ان کے اس دورے سے دونوں جماعتوں کے درمیان اعتماد میں اضافہ ہو گا۔ عزت رشق نے کہا کہ ہم نے نبیل شعث پرواضح کر دیا ہے کہ حماس مفاہمت کے معاملے میں سنجیدہ ہے ہم نے کبھی بھی مفاہمتی مذاکرات کو صفر سے شروع کرنے کا مطالبہ نہیں کیا بلکہ ہمارا مطالبہ یہ ہے کہ فتح مصر کی جانب سے تیار کردہ مفاہمتی مسودے کے مطابق بات چیت کو آگے بڑھائے۔ انہوں نے کہا کہ مصری مسودے پر حماس کے تحفظات فرعی یا جزوی نہیں بلکہ نہایت اہم امور سے متعلق اختلافات ہیں جنہیں دور کیے بغیر مفاہمت کا عمل آگے نہیں بڑھ سکتا۔ عزت رشق کا کہنا تھا کہ حماس نے مصر کے ہاں مفاہمت کے سلسلے مذاکرات کے ادوار میں لچک کا بھرپور مظاہرہ کیا تاہم بدقسمتی سے دوسرے فریق کی جانب سے اس نوعیت کی لچک سامنے نہیں آئی جس سے مذاکراتی عمل تعطل کا شکار ہوا۔