اسرائیل کے کثیرالاشاعت انگریزی اخبار”یروشلم پوسٹ” نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی فوج اور فلسطینی صدر محمود عباس کے زیرکمانڈ ملیشیا غزہ کے ایک اہم گذر گاہ “کرم ابوسالم” کا مشترکہ کنٹرول سنھبالنے کے لیے ایک منصوبے پرغور کر رہے ہیں. رپورٹ کے مطابق اس منصوبے کا مقصد غزہ کی اس اہم گذر گاہ پرعباس ملیشیا کے اثرو نفوذ میں اضافہ کرنا ہے. اگلے چند ماہ کے دوران عباس ملیشیا کے اہلکاروں کی بڑی تعداد کو اس گذرگاہ پر تعینات کیا جائے گا. رپورٹ کے مطابق کرم ابوسالم راہداری میں محمود عباس کے سیکیورٹی اہلکاروں کی تعیناتی اسرائیل اور بڑی طاقتوں کی مشترکہ کوششوں کا نتیجہ ہے. اسرائیل اور عالمی برادری محمود عباس کا غزہ میں دوبارہ اثرورسوخ بڑھانا چاہتے ہیں. اگرچہ اس میں تاحال کامیابی نہیں ہوسکی تاہم اسرائیل کی خواہش ہے کہ غزہ کا کم سے کم کنٹرول محمود عباس کی اتھارٹی کے پاس ضرور ہونا چاہیے تاکہ وہاں پر موجود مزاحمتی عناصر کی بیخ کنی راہ ہموار کی جاسکے. اخبار لکھتا ہے کہ اسرائیلی اور فلسطینی سیکیورٹی حکام کے درمیان کرم ابو سالم کے مشترکہ کنٹرول کے حوالے سے غوروخوض میں اس امر پرتوجہ دی جا رہی ہے کہ آیا کہ گذرہ گاہ کی غزہ کی سمت میں عباس ملیشیا کے اہلکاروں کو تعینات کیا جائے گا. جبکہ اسرائیل کی طرف سے صہیونی فوج گذرگاہ کی نگرانی کرے گی.خیال رہےکہ کرم ابو سالم غزہ کی واحد بڑی گذرہ گاہ ہےجہاں سے اسرائیل کی طرف سے سامان کی آمد وترسیل کی جاتی ہے.