مقبوضہ بیت المقدس(مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) آج سوموار کی صبح یمن سے داغے گئے ایک بیلسٹک میزائل کے بعد قابض اسرائیل کے بن گورین ہوائی اڈے پر پروازوں کا سلسلہ معطل ہو گیا۔ قابض اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ اس کے دفاعی نظام نے میزائل کو روک لیا ہے۔
قابض فوج کے بیان کے مطابق فضائی دفاعی نظام نے یمن سے داغے گئے میزائل کو کامیابی سے روک لیا، تاہم اس دوران قابض اسرائیل کے مختلف علاقوں میں خطرے کے سائرن بجائے گئے۔
صہیونی ذرائع ابلاغ کے مطابق بن گورین ہوائی اڈے پر کچھ وقت کے لیے پروازوں کی آمدورفت روک دی گئی۔ یہ اقدام بظاہر احتیاطی تدبیر کے طور پر کیا گیا اور بعد میں سکیورٹی جائزے کے بعد پروازیں بحال کر دی گئیں۔
گذشتہ جمعرات کی شام قابض اسرائیلی فوج نے یمن کے دارالحکومت صنعاء پر وحشیانہ فضائی حملے کیے جن میں رہائشی علاقوں اور ایک بجلی گھر کو نشانہ بنایا گیا۔ اس درندگی کے نتیجے میں درجنوں یمنی شہری شہید اور زخمی ہوئے۔
یہ حملہ اس وقت ہوا جب یمنی مزاحمتی جماعت انصار اللہ نے مقبوضہ ایلات پر دو ڈرون حملے کیے تھے جس کے نتیجے میں پچاس صہیونی زخمی ہوئے جن میں تین کی حالت نازک بتائی گئی۔ یہ بات صہیونی نشریاتی ادارے نے تسلیم کی۔
اس کے بعد انصار اللہ نے ایک بڑے فوجی آپریشن کا اعلان کیا جس میں “فلسطین 2” نامی ایک جدید ہائپر سونک بیلسٹک میزائل استعمال کیا گیا جو کثیرالرسل وارہیڈز کے ساتھ یافا میں حساس صہیونی تنصیبات پر داغا گیا۔
یمنی مسلح افواج نے اپنے بیان میں کہا کہ مقبوضہ فلسطین کے اندر صہیونی اہداف کو نشانہ بنانا غزہ کے عوام کے خلاف قابض اسرائیل کے اجتماعی قتل عام اور یمن پر جاری جارحیت کا براہِ راست جواب ہے۔