عبرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے میں پرامن نہتے فلسطینی مظاہرین پر ہلاکت خیز ممنوعہ اسلحہ، جن میں ’’الروجر‘‘ اور ’’ٹوٹو‘‘ نامی گولیاں بھی شامل ہیں، استعمال کرنا شروع کر دیا ہے جس کے سبب اب تک درجنوں فلسطینی شہید یا زخمی ہو چکے ہیں۔ عبرانی زبان کے کثیر الاشاعت اخبار ’’ھارٹز‘‘ نے اپنی تازہ رپورٹ میں کہا ہے کہ بنجمن نیتن یاھو کی زیر کمانڈ اسرائیلی فوج دیوار فاصل کی تعمیر کے خلاف بلعین اور نعلین دیہاتوں میں ہفتہ وار احتجاج میں شریک مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے وسیع پیمانے پر ’’ٹوٹو‘‘ نامی گولیاں استعمال کر رہی ہے۔ اسرائیلی فوج یہ اسلحہ فوج کے ڈائریکٹر جنرل میجر مینڈل بیٹ اور ان کے بعد آنے والے مناحیر فنکل سٹائن کی ان تصریحات کے باوجود استعمال کرتی ہے جس میں انہوں نے انتہاء جاں گسل حالات کے بغیر ایسی گولیوں کے استعمال سے منع کیا ہے۔ واضح رہے کہ ’’الروجر اور ٹوٹو نامی دھاتی گولیاں شمار ہوتی ہیں اس گولیوں کی لمبائی 22 انچ ہے۔ اسرائیلی فوجی ذرائع کا دعوی ہے کہ یہ گولیاں ہلاکت خیز اور جان لیوا نہیں لیکن اب تک درجنوں فلسطینی ان گولیوں کے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہو چکے ہیں۔