پاکستان کے صوبہ سندھ کی وزیر اطلاعات شازیہ مری نے کہا کہ فلسطین سے متعلق ماضی میں عالمی سطح پر غیر قانونی و غیر اخلاقی فیصلوں کی وجہ سے ارضِ فلسطین پر گذشتہ ساٹھ سال سے کشت و خون کا سلسلہ جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ افسوس کی بات یہ ہے کہ ہم آج تک اس موضوع پر صرف گفتگو کر رہے ہیں ۔ جبکہ فلسطینی مسلمان اپنی ہی زمین پر بے گھر کردئیے گئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار آنسہ شازیہ مری نے ”دفاع فلسطین —- دفاع پاکستان مہم ” کے سلسلے میں کراچی آرٹس کونسل میں منعقدہ محفل مشاعرہ ”بنام آزادی فلسطین و مسجد الاقصیٰ” سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مشاعرے کا انعقاد فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان نے کیا تھا۔ مشاعرہ میں ملک مشہور و معروف شعراء کرام نے فلسطین کے موضوع پر اپنی منظومات پیش کیں۔ منظومات پیش کرنے والوں میں انور شعور، پروفیسر سحر انصاری اور اعجاز رحمانی کے نام بھی شامل ہیں جبکہ معروف شاعر فراست رضوی نے نظامت کے فرائض انجام دیئے ۔ اس محفل کے انعقاد کا مقصد ادیبوں اور شاعروں کو فلسطین کے سلگتے ہوئے مسئلہ کی طرف متوجہ کرنا تھا تو دوسری جانب فلسطینی ادب کا پاکستانی معاشرے میں فروغ تھا۔ محترمہ شازیہ مری نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ 1948ء کے بھیانک فیصلے کے نتائج آج بھی ہمارے سامنے ہیں اس فیصلے نے حقیقی مالکان کو انکی زمین سے محروم کردیا اور اسکے بعد جو مظالم فلسطین قوم پر ہوتے ہیں وہ انتہائی درد انگیز ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو مظالم تسلسل کے ساتھ فلسطینی عوام پر جاری ہیں وہ پوری دنیا پر عیاں ہو چکے ہیں۔ اگر ہمیں فلسطینی بھائیوں کی مدد و نصرت کا موقع ملا تو یہ ہماری خوش قسمتی ہوگی۔ انہوں نے فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کی سرگرمیوں کو سراہاتے ہوئے کیا کہ اس مشاعرہ کا انعقاد انتہائی لائق تحسین ہے۔ جماعت اسلامی کے سابق رکن اسمبلی اور فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کی سرپرست کمیٹی کے رکن مظفر احمد ہاشمی نے کہا کہ مسئلہ فلسطین کے حل کیلئے امّت مسلمہ کو اپنا عملی کردار ادا کرنا پڑیگا۔ آج امریکی ایما پر غاصب صیہونی ریاست نے غزہ کو دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل کردیا ہے اور وہاں پر موجود لاکھوں فلسطینی مسلمان عالمی اداروں اور امّت مسلمہ کی بے حسی پر نوحہ کناں ہیں۔ جمعیت علماء پاکستان کے رہنما اور فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سرپرست کمیٹی کے رکن قاضی احمد نورانی نے کہا کہ فاؤنڈیشن مسئلہ فلسطین کے سلسلے میں آگاہی کا یہ سلسلہ انتہائی موثر انداز میں کی جا رہی ہے۔ فلسطین کے مسئلے کا پائیدار حل وقت کی اہم ضرورت ہے۔ جعفریہ الائنس پاکستان کے نائب صدر اور فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کی سرپرست کمیٹی کے ممبر آغا آفتاب حیدر جعفری نے کہا کہ اگر پاکستانی قوم فلسطین کی آزادی کیلئے سرگرم عمل ہوجائے تو شاید پاکستان بھی موجودہ سیاسی خلفشار سے باہر آ جائے۔ مشاعرے میں جناب انور شعور، جناب پروفیسر سحر انصاری، جناب اعجاز رحمانی، جناب سرور جاوید، جناب راشد نور، جناب ڈاکٹر اقبال پیرزادہ، محترمہ نسیم نازش، جناب عزم بہزاد، محترم سلمان ثروت، محترمہ پروین حیدر، جناب جاوید صبا، جناب عبد المجید محور، محترمہ عنبرین حسیب عنبراور جناب نسیم رضوی نے مسئلہ فلسطین اور مسجد الاقصیٰ اور فلسطینیوں پر ہونے والے مظالم کے موضوع پر اپنی منظومات پیش کیں۔ اس موقع پر مختلف سیاسی، دینی و سماجی شخصیات موجود تھیں۔ ان میں جماعت اسلامی کراچی کے امیر محمد حسین محنتی ، ڈائریکٹر جنرل سندھ انفارمیشن ڈپارٹمنٹ طارق کھیڑو، جعفریہ الائنس پاکستان کے رہنما شبر رضا نمایاں تھے۔