غزہ میں فلسطینی حکومت کے زیرانتظام وزارت برائے امور خواتین نے مغربی کنارے میں ایک کمپنی کی جانب سے رواں ماہ کی 26 تاریخ کو مقابلہ حسن کے انعقاد کے اعلان کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے فلسطینی معاشرے پر کاری ضرب اور سازش قراردیا ہے- غزہ میں جمعرات کے روز وزارت امور خواتین کی جانب سے’’ٹرپ فیشن‘‘ نامی کمپنی کے اس اعلان کی شدید مذمت کی اور کہا کہ اس طرح کا اقدام فلسطینی اور اسلامی سماجی روایات کی دھجیاں بکھیرنے کی سازش ہے، اسلام دشمن عناصر کی اس نوعیت کی کارروائیوں کے پیچھے فلسطینی اتھارٹی اور سلام فیاض کی حکومت کا ہاتھ ہے- بیان میں کہاگیا کہ اسلام اور فلسطین دشمن عناصر طاقت کے زور پرفلسطینی عوام کے جذبہ حریت اور اسلام پسندی کو دبانے میں ناکام رہے ہیں اور اب وہ براہ راست فلسطینی عوام کے اخلاقیات پر حملہ آور ہیں- وزارت خواتین کے مطابق مغربی کنارے میں قائم سلام فیاض کی غیر دستوری حکومت اس طرح کے اقدامات اور ایسے اداروں کی سرپرستی کررہی ہے جو فلسطینی عوام سے جہاد کا عنصر ختم کرکے انہیں بے راہ روی کی جانب دھکیل دے رہے ہیں- بیان میں فلسطینی اتھارٹی اور سلام فیاض سمیت تمام فلسطینی سیاسی اور مذہبی جماعتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطین میں ایسے کسی بھی اقدام کے عمل پذیر ہونے کی نہ صرف مذمت کریں بلکہ ٹرپ فیشن جیسے اداروں پر بھی پابندی لگائیں- واضح رہے کہ ٹرپ فیشن نامی ایک تجارتی کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ وہ 26 دسمبر کو رام اللہ میں مقابلہ حسن منعقد کرے گی، اس میں مغربی کنارے کی 32 اور مقبوضہ فلسطین کے دیگرعلاقوں کی 26 حسینائیں شرکت کریں گے- دوسری جانب فلسطین کی مذہبی اور سیاسی جماعتوں نے ٹرپ فیشن کے اس اقدام کی شدید مخالفت کرتے ہوئے فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے-