اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے سسیاسی ونگ کے سربراہ خالد مشعل نے محمود عباس ، ان کی جماعت اور اسرائیلی حکومت کے مابین امریکی نگرانی میں ہونے والے براہ راست مذاکرات پر ایک بار پھر شدید تنقید کی ہے، انہوں نے مذاکرات کے دوران واشنگٹن میں مصری صدر اور اردنی کنگ کی موجودگی کو بھی مسترد کردیا۔ مشعل نے یہ بیان شام کے دارالخلافہ دمشق میں حماس کی جانب سے یتیم افراد کو دی گئی افطاری ایک دعوت میں شرکت کے موقع پر دیا، اس تقریب میں 14 سو سے زائد فلسطینی یتیم افراد نے شرکت کی، خالد مشعل نے کہا کہ واشنگٹن میں امریکا کے حکم سے فلسطین کو بیچنے کے بازار لگایا جا رہا ہے۔ مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے ہم نے جہاد کا طریقہ اپنایا ہے اور یہی طریقہ عزت اور نصرت کا طریقہ ہے۔ انہوں نےکہا کہ مذاکرات کرنے والی جماعت فلسطین قوم کی نمائندہ جماعت نہیں، یہ ایک اقلیتی گروپ کی نمائندگی کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ واشنگٹن میں ہونے والا اجلاس کی کوئی اخلاقی، سیاسی اور قومی بنیاد نہیں۔ یہ محض ایک ناجائز اجتماع ہے۔ یہ اپنے ہی قوم کی جانب سے مسترد کردہ راندہ درگاہ لوگوں کا امریکی حکم کے سامنے سرنگوں کرنے کی ایک نمائش ہے۔