غزہ کے لیے امدادی سامان کے کرآنے والے بحری جہاز” آزادی” پراسرائیل کی فوجی جارحیت کے خلاف احتجاج کا دائرہ وسیع ہوتا جارہا ہے. جمہوریہ نیکارا گوا نے امدادی بیڑے پرحملے کے خلاف احتجاج اسرائیل سے سفارتی تعلقات منطع کرتے ہوئے تل ابیب سے اپنا سفیر واپس اور صہونی سفارتی عملے کو ملک سے نکال دیا ہے۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق نیکارا گوا کے صدر ” ڈینینل ارٹیگا ” کے سرکاری ریڈیو پر نشر ہونے والے بیان میں انہوں نےکہا کہ وہ اسرائیلی فوج کےامدادی قافلے پرحملے پر انہیں شدید صدمہ پہنچا۔ یہ ایک قابل مذمت اقدام ہے ۔ نیکارا گوا اسرائیلی فوج کے اس اقدام کو انسانی حقوق کے خلاف جنگی جرم اور عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قراردیتا ہے۔ انسانی ہمدردی کی بنیاد پرغزہ جانے والے امدادی قافلے پر حملہ ناقابل برداشت ہے۔ لہٰذا وہ اہل غزہ کےساتھ اظہار یکجہتی اور اسرائیلی حکومت کے خلاف احتجاجا وہ تل ابیب سے سفارتی تعلقات منقطع کر رہے ہیں۔ نیکارا گوا کے صدر نے اسرائیل سے امدادی عملے کے تمام گرفتار رضاکاروں کی فوری رہائی اورغزہ کی معاشی ناکہ بندی ختم کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ واضح رہے کہ دو سال قبل غزہ پر اسرائیلی حملے کے خلاف احتجاجا وینز ویلا، بولیویا اور کیوبا نے بھی اسرائیل سے تعلقات ختم کردیے تھے جو تاحال منقطع ہیں۔