اسرائیلی انٹلیجنس ذرائع کا کہنا ہے کہ گذشتہ روز مصری صدر حسنی مبارک اور اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے درمیان مصر کے تفریحی مقام شرم الشیخ پر ہونے والی ملاقات میں دونوں رہ نماوں نے غزہ میں اسلامی تحریک مزاحمت سے پنجہ آزمائی کے طریقوں پر غور کیا۔ اسرائیلی ویب پورٹل “ڈیپکا” نے انکشاف کیا کہ حسنی مبارک اور نیتن یاہو کے درمیان ہونے والے ملاقات میں باہمی دلچسپی کے متعدد امور زیر بحث آئے۔ ان میں ایران کے نیوکلئر پروگرام کی دھکمی، غزہ پر حماس کے کنٹرول جیسے امور پر خصوصی طور پر بات ہوئی۔ ویب پورٹل کی رائے میں دونوں امور ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں بالخصوص مصر اور اسرائیل غزہ میں حماس کی موجودگی سے متعلق ایک جیسا موقف رکھتے ہیں۔ ویب پورٹل نے مزید کہا کہ مشرق وسطی میں ایران کا بڑھتا ہوا نفوذ روکنے کےلئے مصر اور اسرائیل جو بھی اقدام کریں اس میں حماس کے حوالے سے دو نوں ملکوں کی باہمی کوارڈینشن درکار ہو گی۔ بہ قول ویب پورٹل دونوں رہ نماوں کی ملاقات کے دوران یہی رائے تھی کہ حماس کا غزہ میں ہلاکت خیز محاصرہ اب اپنا اثر دکھا رہا ہے۔