Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

اسرائیل

نیتن یاھو کے اقدامات نے اسرائیل کی بدنامی میں اضافہ کیا

مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن

قابض اسرائیل کی حزب اختلاف کے رہنما یائر لاپیڈ نے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ “دنیا بھر میں اسرائیل کے لیے بدنامی اور شرمندگی کا سبب بن چکے ہیں”۔

لاپیڈ کے یہ بیانات پیر کے روز سامنے آئے جب اسرائیلی کینسٹ کے سربراہ امیر اوحانا نے پاراگوئے کے اسپیکر راؤول لاتوری کو تل ابیب کی مرکزی عدالت میں لے کر نیتن یاھو سے ملاقات کروائی، جو مختلف کرپشن کے کیسز میں عدالت میں پیش ہو رہے ہیں۔

عدالت کے اجلاس سے قبل تل ابیب کی مرکزی عدالت کے ججوں نے نیتن یاھو کی درخواست مسترد کر دی کہ وہ اپنے اجلاس میں نہ آئیں، جس کی وجہ انہوں نے غیر ملکی عہدیداروں کے ساتھ ملاقاتیں بتائی۔ عدالت نے صرف اجلاس کی مدت کم کرنے کی اجازت دی۔

ویڈیوز میں دیکھا گیا کہ نیتن یاھو نے تل ابیب کی عدالت کے ہال میں پاراگوئے کے اسپیکر راؤول لاتوری سے ملاقات کی اور ہاتھ ملایا۔

نیتن یاھو پر تین الگ الگ کرپشن کے کیسز میں الزامات ہیں جو اگر ثابت ہو جائیں تو انہیں قید کی سزا ہو سکتی ہے۔ نیتن یاھو نے پہلے اسرائیل کے صدر اسحاق ہرٹزوگ سے معافی کی درخواست بھی کی تھی مگر اس کا فیصلہ ابھی تک نہیں ہوا۔

یائر لاپیڈنے اپنی ایک پوسٹ میں ایکس پلیٹ فارم پر لکھا: “پاراگوئے کے اسپیکر کو نیر عوز لانے کی بجائے، انہیں عدالت کے اجلاس میں لایا گیا۔ یہ بدنامی ہے”۔

انہوں نے مزید کہاکہ “جب میں نے کہا کہ اوحانا نصف کینسٹ کے سربراہ نے خود کو ذلیل محسوس کیا، تو یہی مطلب ہے کہ وہ نصف کنسٹ کے سربراہ ہیں۔ یہ واضح ہے کہ لاتوری کو وزیر اعظم کی مقدمے بازی میں کیوں ملوث کیا گیا”۔

لاپید نے کہا: “نتن یاھو دنیا بھر میں اسرائیل کے لیے بدنامی کا سبب بن چکے ہیں”۔

اسی دوران لاپیڈ نے آسٹرلیا کے نیو ساؤتھ ویلز کے ساحل بونڈائی میں یہودیوں کے تہوار ’حنوکا‘ کے موقع پر ہونے والے مسلح حملے میں 16 افراد کی ہلاکت پر بھی تبصرہ کیا اور یہ پیغام دیا کہ “اسرائیل کے دروازے ان سب کے لیے کھلے ہیں۔”

انہوں نے ایک ویڈیو میں انگریزی میں کہاکہ “یہ مشکل دن ہیں، مگر ہم مایوسی کا شکار نہیں ہوں گے۔ ہم آپ کو یہاں سے قوت اور محبت بھیج رہے ہیں۔ ہمارے دروازے ہمیشہ آپ کے لیے کھلے ہیں۔ اسرائیل بھی آپ کا وطن ہے اور ہمیشہ رہے گا”۔

قابض اسرائیل کے سیاستدان، چاہے وہ حکومت میں ہوں یا حزب اختلاف میں، عام طور پر دنیا بھر کے یہودیوں کے خلاف ہونے والے سکیورٹی واقعات کا فائدہ اٹھا کر انہیں اسرائیل ہجرت کرنے، اس کی شہریت حاصل کرنے اور بستی بنانے کی ترغیب دیتے ہیں، جسے حکومت کی حمایت یافتہ ہجرتی پروگرام کے تحت یہودی قوم کے لیے ایک قومی وطن کے طور پر مستحکم کیا جاتا ہے۔

یہودی ہر سال ’حنوکا‘ کا تہوار مناتے ہیں، جس میں 165 قبل مسیح میں مکابیوں کی سیلوقی سلطنت پر فتح کو یاد کیا جاتا ہے۔ سنہ 2025ء میں یہ جشن 14 دسمبر سے 22 دسمبر تک جاری رہے گا۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan