ترک وزیر اعظم رجب طیب ایردوان نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو کی یونان کے دارالحکومت ایتھنز میں آئندہ جمعہ ہونے والی ماحولیاتی کانفرنس میں شرکت پر اپنی عدم شرکت کا عندیہ دے دیا، انہوں نے کہا کہ وہ نیتن یاھو سے کسی صورت بات کرنا پسند نہیں کرتے۔ ایردوان کی حالیہ دھمکی بھی اسرائیل اور ترکی کے مابین موجود کشیدہ تعلقات کی ہی ایک کڑی ہے، واضح رہے کہ دونوں ملکوں کے مابین خراب تعلقات اس وقت اپنے عروج پر پہنچ گئے تھے جب 31 مئی کو اسرائیلی فوج نے غزہ جانے والے عالمی امدادی قافلے ’’فریڈم فلوٹیلا‘‘ پر خونریزی کرکے 09 ترک رضا کاروں کو شہید اور درجنوں کو زخمی کر دیا تھا۔ ایردوان نے ایتھنز میں ہونے والی عالمی کانفرنس کے دورے سے قبل ٹیلی ویژن اسٹیشن ’’سکائی‘‘ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’’اس اسرائیلی فوجی مداخلت پر فخر کا اظہار کرنے والے یہی اسرائیلی وزیر اعظم ہیں جس سے میں بات کرنا نہیں چاہتا‘‘ ایردوان نے مزید کہا ’’ اس معاملے میں میرا خیال یہ ہے کہ اسرائیل نے مشرق وسطی میں اپنا ایک اہم دوست کھو دیا ہے اور وہ ترکی تھا، میں سمجھتا ہوں کہ اسرائیل کو اپنی حکومت کی غرور پر مبنی پالیسی کا خمیازہ بھگتنا ہو گا‘‘ خیال رہے کہ طے شدہ پروگرام کے مطابق ترک وزیر اعظم ایردوان کو جمعہ کے روز ایتھنز میں ہونے والی ماحولیاتی تبدیلیوں پر کانفرنس میں شرکت کرنا ہے، تاہم وہ ایک انٹرویو میں کہ چکے ہیں ’’اگر اس بات چیت میں اسرائیلی وزیر اعظم شرکت کرینگے تو وہ وہاں نہیں ہونگے‘‘